جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

’’یہ کام کیا تو اینٹ سے اینٹ بجا دینگے‘‘ بھارتی شہریوں نے ہی مودی کو بڑی دھمکی دے ڈالی‘

datetime 6  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جنگی جنون میں مبتلا مودی حکومت کو اپنے ہی شہریوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ملک کو درپیش مسائل کو حل نہ کیا گیا تو اس سے بڑے پیمانے پر سماجی بے چینی پھیلے گی اگرمطالبات پورے نہ ہوئے تواکتوبر کے آخر میں ممبئی کا رخ کریں گے جس میں ایک کروڑ کے لگ بھگ افراد کی شرکت متوقع ہے اور اس طرح یہ بھارت کی تاریخ کا بڑا احتجاجی مظاہرہ بن جائے گااور ہم حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے،دوسری جانب گزشتہ چارماہ سے بھارت میں اورنچی ذات کے لاکھوں لوگ دلتوں کے خلاف مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں اورمطالبہ کررہے ہیں کہ دلتوں اور قبائلیوں کوحاصل نسلی تحفظ کا وفاقی قانون فوری منسوخ کیاجائے،ان خاموش جلوسوں کا سلسلہ جولائی میں اس وقت شروع ہوا جب نچلی ذات دلت سے تعلق رکھنے والے تین دلت مردوں نے مبینہ طور پر ایک مرہٹہ لڑکی کو ریپ کیا تھا،بھارتی میڈیا کے مطابق گذشتہ چھ ہفتوں میں دسیوں لاکھ لوگ بڑی خاموشی سے بھارتی ریاست مہاراشٹر کے طول و عرض میں جلوس نکال رہے ہیں،یہ ایک انوکھا احتجاج ہے، ان خاموش مظاہرین کا کوئی رہنما نہیں ہے، اور ان میں کسانوں سے لے کر پروفیشنل تک شامل ہیں۔

کئی جلوسوں کی قیادت عورتیں کر رہی ہیں۔ سیاست دانوں کو ان پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں ہے،یہ مظاہرین مرہٹہ ذات سے تعلق رکھتے ہیں، جسے بھارت کی سب سے پرفخر اور خودپسند ذات سمجھا جاتا ہے۔ ان کی اکثریت کھیتی باڑی کرتی ہے اور یہ مہاراشٹر کی آبادی کا ایک تہائی حصہ ہیں۔مہاراشٹر کا شماربھارت کی نسبتاً مالدار ریاستوں میں ہوتا ہے، جہاں ایک طرف تو بالی وڈ ہے، تو دوسری طرف یہ ریاست کارخانوں اور فارموں کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔ تاہم اسی ریاست کے بعض حصوں میں سخت غربت بھی پائی جاتی ہے۔ان خاموش جلوسوں کا سلسلہ جولائی میں اس وقت شروع ہوا جب نچلی ذات دلت سے تعلق رکھنے والے تین دلت مردوں نے مبینہ طور پر ایک مرہٹہ لڑکی کو ریپ کیا تھا اس کے بعد مطالبات کی فہرست میں کالجوں اور سرکاری نوکریوں میں کوٹا اور 27 سال پرانے ایک وفاقی قانون کی منسوخی بھی شامل ہو گئے جس کے تحت دلتوں اور قبائلیوں کو نسلی تحفظ حاصل ہے۔ایسے 20 سے زائد جلوسوں کے بعد خاموش مظاہرین اکتوبر کے آخر میں ریاست کے دارالحکومت ممبئی کا رخ کریں گے۔ توقع ہے کہ اس موقعے پر ایک کروڑ کے لگ بھگ افراد جمع ہوں گے اور اس طرح یہ انڈیا کی تاریخ کا بڑا احتجاجی مظاہرہ بن جائے گا۔مہاراشٹر کے خاموش مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملک کو کئی مسائل کا سامنا ہے جنھیں حل نہ کیا گیا تو اس سے بڑے پیمانے پر سماجی بے چینی پھیلے گی۔عدم مساوات اور برسوں کی اقرباپروری کی وجہ سے وہاں طاقت اور دولت صرف چند گنے چنے افراد کے ہاتھوں میں مرکوز ہو کر رہ گئی ہیں۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…