سرینگر(این این آئی)بھارت نے اپنی قبر خود ہی کھود لی،مقبوضہ کشمیر میں ایسا کام شروع کردیا کہ اب بچنا مشکل، دھان کی فصل نذر آتش کرنا ، میوہ باغات کی لوٹ کھسوٹ اور بجلی ٹرانسفارمروں کو نقصان پہنچاناشروع کردیا،مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں و کشمیر نے حریت پسند عوام پر بھارتی فورسز کے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو دبانے کے لیے نت نئے حربے استعمال کررہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگرسے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان کی تنظیم کے عہدیداروں اور ہزاروں حریت پسند نوجوانوں کو گرفتار کرکے وادی سے باہر کی جیلوں یا مقامی تھانوں میں نظربند کیا جارہاہے جہاں انہیں حیوانوں کی طرح رکھا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پارٹی عہدیداروں کے ساتھ ان کے بچوں کوبھی گرفتار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی تحریک میں حصہ لینے والے تحریک حریت کے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں کی توڑ پھوڑ کی گئی ہے اور جائیداد کو تہس نہس کیا گیا ہے جن میں محمد یوسف فلاحی، عبدالغنی بٹ، میر حفیظ اللہ، شیخ محمد رمضان اوردیگررہنما وکارکنان شامل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ تحریک حریت کے متعدد رہنما وکارکنان مختلف جیلوں میں نظربند ہیں جن میں محمد اشرف صحرائی، پیر سیف اللہ، شاہ ولی محمد، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، محمد اشرف لایا، شاکر احمد میر، امتیاز حیدر، محمد یوسف لون، ادریس جان میر، غلام حسن ملک، حاجی غلام محمد میر، بشیر احمد بٹ، عبدالسبحان وانی، مفتی عبدالاحد، محمد شعبان خان، غلام محمد تانترے، نذیر احمد نائیکو، غلام مصطفیٰ وانی، امیر حمزہ ، رئیس احمد میر، ماسٹر علی محمد، سلمان یوسف، غلام محمد لون، عبدالحمید پرے، بشیر احمد راتھر، بشیر احمد خان، شکیل احمد بٹ، غلام محمد حرہ، عبدالحمید وانی، محمد ایوب خان، فیاض احمد، شکیل احمد یتو، محمد امین پرے، نذیر احمد مانتو، جاوید احمد فلے، محمد شفیع وگے اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے غلام محمد تانترے، محمد شعبان خان، علی محمد ڈار اوردیگر کئی کارکنان کے بیٹے بھی جیلوں میں نظربند ہیں۔ تحریک حریت نے اشیائے خوردنی کو تباہ کرنے ، دھان کی فصل کو نذر آتش کرنے ، میوہ باغات کی لوٹ کھسوٹ کرنے اور بجلی ٹرانسفارمروں کو نقصان پہنچانے جیسے حربوں کو نمرودیت اور فسطائیت کی انتہا قرار دیا ہے۔