نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے فرانس سے 36 رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کے معاہدے پر دستخط کردیئے جس کی مالیت 8 ارب 80 کروڑ ڈالر ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر اور ان کے فرانسیسی ہم منصب جین ییوس لی ڈرائن نے نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران اس معاہدے پر دستخط کیے، جس پر گذشتہ کئی سالوں سے مذاکرات جاری تھے۔دفاعی ماہرین کے مطابق یہ رافیل طیارے بھارتی فضائیہ کی دفاعی استعداد میں اضافے کا باعث بنیں گے، جس کے رشین ایم آئی جی 21 طیاروں کو سیفٹی کی خراب صورتحال کے باعث ‘اڑتے ہوئے تابوت’ قرار دیا جاتا ہے۔دنیا میں دفاعی درآمدات کے حوالے سے سرفہرست بھارت 2014 میں نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک 100 ارب ڈالر مالیت کے کئی معاہدوں پر دستخط کرچکا ہے۔ بھارت اپنے پڑوسی ممالک چین اور پاکستان کے مقابلے میں اپنے دفاعی ضروریات میں اضافہ کرتا رہتا ہے۔فرانس کے ساتھ ہونے والے حالیہ معاہدے کے سلسلے میں بھی بھارت نے طویل مذاکرات کیے، ان مذاکرات کا آغاز 2012 میں ہوا تھا، جو 4 سال تک تعطل کا شکار رہے۔گذشتہ برس اپنے دورہ فرانس کے دوران نریندر مودی نے اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت یہ طیارے خریدنے جارہی ہے، تاہم اس سلسلے میں اپوزیشن کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پرا۔بعدازاں فرانسیسی صدر فرانسو اولاند نے رواں برس جنوری میں اپنے دورہ بھارت کے دوران اس معاہدے پر بات چیت کی۔واضح رہے کہ رافیل طیاروں کا یہ سب سے بڑا آرڈر ہے، اس سے قبل 2015 میں مصر نے فرانس سے 24 طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا تھا جبکہ قطر نے بھی گذشتہ برس اتنے ہی طیارے خریدے تھے۔رافیل طیارے فی الوقت شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف کارروائیوں کے لیے استعمال کیے جارہے ہیں، جبکہ ان کی ۔دفاعی ماہرین نے بتایاکہ پاکستان فضائیہ کی ٹیکنالوجی جدید ہے اوراس میں پاکستان کے عظیم دوست چین کابھی ساتھ ہے جبکہ بھارت نے کبھی روس اورکبھی فرانس سے طیارے خریدے اوربعد میں ان کی دیکھ بھال اوراوورہالنگ کے دوران ان طیاروں کے پرزے عالمی مارکیٹ سے دستیاب نہیں ہوئے توبھارت کےیہ طیارے پاکستان کے لئے نہیں خطرہ نہیں بلکہ بھارتی فضائیہ کے لئے بوجھ بن چکے ہیں اوران کی وارکرنے کی پوزیشن پاکستان کے شاہینوں کے مقابلے میں بہت کم ہے اوربھارتی طیارے جنگ کے دوران کم سے کم وارہیڈزساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اوران میں پورے پاکستان میں گھس کرحملہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے ۔