پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

مقبوضہ کشمیر،خاموش آتش فشاں پھوٹ پڑا، بھارتی فوج نے درندگی کی نئی مثال قائم کردی

datetime 21  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر (این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے سرینگر میں ایک 7 سالہ بچے جنیدپر پیلٹ فائرنگ کر کے اس کوشدید زخمی کردیا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر کے قلمدان پورہ نواب بازار میں اس وقت کہرام مچ گیا جب بھارتی پولیس اہلکاروں نے سڑک پر کھیل رہے 7سالہ بچے پر پیلٹ بندوق سے فائرنگ کر دی ۔ پیلٹ لگنے کی وجہ سے جنید شدید زخمی ہوا اور اس کو سرینگر کے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اس کا آپریشن کیا گیا۔جنید کو بعد میں تشویش ناک حالات میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا اور اس کی حالت انتہائی نازک بتائی جاتی ہے ٗ جنید کے رشتہ داروں نے صحافیوں کو بتایا کہ علاقے میں کرفیو تھا اور کوئی پتھراؤ یا احتجاجی مظاہرہ نہیں ہو رہا تھا جبکہ جنید گھر سے باہر کھیلنے کیلئے نکلا تھا اور اس دوران بھارتی فورسز نے اس پر پیلٹ بندوق سے فائرنگ کی اس دوران وادی کے مختلف علاقوں میں رات کے وقت گھروں پر چھاپوں کے دوران درجنوں نوجوانوں کوگرفتارکیا گیا ٗ کئی مقامات پر لوگوں نے گرفتاریوں کے خلاف مزاحمت اور زبردست احتجاجی مظاہرے کیے۔ تحصیل ترال کے علاقے کملا میں بھارتی پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے جماعت اسلامی کے ایک عہدیدار شبیر احمد کو گرفتار کرنے کیلئے ان کے گھر پرچھاپہ مارا ۔ پولیس نے شبیر احمد کو گھر پر نہ پا کر ان کی جگہ ان کے بھائی نور محمدکو گرفتارکرلیا جس کے خلاف ان کے والدین80 سالہ عبدالقیوم بٹ اور ان کی اہلیہ75 سالہ نذیرہ بیگم نے مزاحمت کی جس پر بھارتی پولیس نے عمر کا لحاظ کئے بغیر ان پر پیلٹ بندوق سے فائرنگ کی جس سے دونوں میاں بیوی شدید زخمی ہوئے۔ عبدالقیوم کو سرینگر کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا جہاں ان کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جبکہ نذیرہ بیگم کے کندھے پر گولی لگی ہے اور وہ ترال کے ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ادھر سرینگرکے علاقے بٹہ مالو میں ٹینگہ پورہ،بنہ پورہ اور ہمدرد کراسنگ کے نزدیک بھارتی فورسز نے ایمبولنس گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو بھی نہیں بخشا اور انہیں تشدد کانشانہ بنایا۔ بھارتی پولیس نے اولڈ سیکرٹریٹ سرینگر کے نزدیک ایمبو لینس گاڑیوں کو روک کر مریضوں اور ڈرائیوروں کو سخت تشدد کانشانہ بنایا۔ اس بہیمانہ کارروائی کے خلاف مریضوں اور ڈرائیوروں نے سڑک پر احتجاجی دھرنا دیا۔

مقبوضہ کشمیر، ضلع کپواڑہ کے ترہگام ، آلوسہ، دردسن اور دیگر علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہرے ،مشعل بردار جلوس،درجنوں افراد زخمی
سرینگر (این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں ضلع کپواڑہ کے علاقے ترہگام ،کراپورہ ،آلوسہ، دردسن ، گزریال اور دیگر علاقوں میں لوگوں نے کرفیو اور دیگر پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے بھارتی فورسز کے ہاتھوں بیگناہ لوگوں کے قتل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کیے اورمشعل بردار جلوں نکالے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع کے مختلف علاقے میں قابض فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ مسلسل کرفیو اور دیگر پابندوں کے باعث ضلع کی لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ بچے خواتین اور معمر افراد گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ ترہگام، کنن پوشپورہ ، ہری حاین، لدرون ، کاواری، زرہامہ، بٹ پورہ ، صونتی پورہ، درد پورہ، آلوسہ ، ریشی گنڈ ، وارسن، دردسن اور دیگر علاقوں میں شام ڈھلنے کے ساتھ ہی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جو رات دیر تک جاری رہتا ہے۔ لوگوں کی طرف سے مشعل بردار جلوس نکالے جاتے ہیں جس دوران بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اور آزادی کے حق میں زبردست نعرے لگائے جاتے ہیں۔مساجد کے لاؤڈ سپیکروں سے رات بھر آزادی کے حق میں ترانے نشرکیے جاتے ہیں۔

ترال میں عمر رسیدہ میاں بیوی پر فائرنگ سفاکانہ کاروائی ہے ٗ کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر(این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے ترال کے 80سالہ بزرگ اور سماجی شخصیت عبدالقیوم بٹ کے گھرپر بھارتی پولیس کے ظلم وبربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کو انتہائی سفاکانہ قرار دیدیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی پولیس نے عبدالقیوم کے بیٹے مولانا مجاہد شبیر احمد فلاحی کو گرفتار کرنے کیلئے گھرپر چھاپہ مارا لیکن وہ گھر پر موجود نہیں تھے اوران کے بدلے ان کے بھائی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی لیکن اہل خانہ نے مزاحمت کی جس پر پولیس نے مکینوں پر گولیاں چلاکر عبدالقیوم اور ان کی اہلیہ کو شدید زخمی کردیا جن کو سرینگر اسپتال منتقل کیا گیاہے۔ترجمان نے کہا کہ بھائی کے بدلے بھائی کو گرفتار کرنے اوروالدین پر گولیاں چلانے کا کیا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے ۔ ترجمان نے کہاکہ یہاں صرف جنگل راج قائم ہے اور مقامی پولیس اہلکار اپنے ہی لوگوں کا خون بہا کر بھارت سے داد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو اپنے کرتوتوں کے لیے عوامی غیض وغضب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ترجمان نے بھارتی فوجی آفیسر کے بیان پر کہ حریت رہنماؤں سمیت سب لوگوں کو مل بیٹھ کر یہاں امن قائم کرنا چاہیے، ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب تک جموں وکشمیر میں بھارت کا ایک بھی فوجی موجود رہے گا تب تک یہاں کبھی امن قائم نہیں ہوگا اور نہ یہاں انسانی زندگیاں محفوظ رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کا مسئلہ سیاسی نوعیت کا ہے اور اس میں بھارتی فوج کا کوئی کردار نہیں ہے۔دریں اثنا میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم فورم نے بھی بزرگ شہری عبدالقیوم اور انکی اہلیہ کو پیلٹ گن کے ذریعہ شدید زخمی کردینے کے واقعہ کو انتہائی وحشت انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز نے بلا لحاظ عمر و جنس نہتے کشمیریوں کیخلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے اور بے گناہوں کے خون سے کشمیر کا چپہ چپہ لالہ زار بنایا جارہا ہے ۔

مقبوضہ کشمیر، بھارتی پولیس نے صحافیوں پر بندوقیں تان لیں
سرینگر (این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے سرینگر سے شائع ہونے والے ایک انگریزی اور اردو اخبارسے وابستہ صحافیوں پر بندوقیں تان لیں۔ صحافیوں پرسرینگر کے علاقے لالچوک میں اس وقت بندوقوں تان لی گئیں جب وہ رات کے اپنے دفاتر سے واپس گھروں کو لوٹ رہے تھے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق گریٹر کشمیر اور کشمیر عظمیٰ کے کام کرنے والے عابد بشیر ، بلال فرقانی ، شفقت احمد کے مطابق بھارتی اہلکاروں نے کرفیو پاسز دکھانے کے باوجود انہیں سخت ہراساں کیا اور ان پر بندوقیں تان لیں۔ صحافیوں کا کہنا تھا کہ انہیں بھارتی فورسز کی طرف سے اکثر اس طرح کے سلوک کا نشانہ بننا پڑتا ہے اور بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ کرفیو پاسزتک مسترد کر دیتے ہیں۔

بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام ہوچکا ہے، نعیم خان
سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے رات کے وقت گھروں پر چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام ہوچکا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نعیم احمد خان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ رات کے وقت گھروں پر چھاپے اور خواتین ، بچوں اور معمر افراد سمیت مکیوں کی مارپیٹ بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کے خلاف بدترین مظالم نام نہاد بھارتی جمہوریت کے چہرے پر ایک بدنما دھبہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران مقبوضہ علاقے کے زمینی حقائق کا اداراک کرکے کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دیں۔نعیم احمد خان نے پر امن مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال ، نوجوانوں کی گرفتاری کی لہر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض فوج اور پولیس نے پورے مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کی لہر پھلا رکھی ہے لیکن اسکے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ تحریک آزادی کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر ، مستعفی ہوکر انتفادہ میں شامل ہوجائیں،حریت قیادت کا نام نہاد اسمبلی ارکان کے نام پیغام
سرینگر (این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے نام نہاد اسمبلی کے ارکان سے کہا ہے کہ وہ مستعفی ہو کر بھارت کے خلاف جاری انتفادہ میں شریک ہوں۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں مقبوضہ علاقے کی نام نہاد قانون ساز اسمبلی اور لجسلیٹوکونسل کے ارکان کے علاوہ بھارت نواز جماعتوں کے ارکان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ایک مرتبہ پھر کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ دی ہے اور وہ جنگی جنون میں مبتلا ہوکر جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو اپنی وحشیانہ درندگی کا نشانہ بنارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جہالت ، رزالت اور سفاکیت کا برہنہ مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے وحشی فوجیوں کو کشمیریوں کی نسل کشی کی کھلی چھوٹ دے دی ہے۔ حریت رہنماؤں نے کہا کہ اس جابرانہ فوجی تسلط کے سائے میں کشمیریوں کو شب و روز قتل کیاجارہا ہے ، کشمیری نونہالوں کی بینائی چھینی جارہی ہے، کشمیری پیر و جوان معذور بنائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ کشمیری خوفزدہ ہو کر بھاتی استعمار کے سامنے اپنے گھٹنے ٹیک دیں اور اپنے جائز حق، حق خودارادیت سے دست بردار ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قدر مظالم کے باوجود نام نہا د اسمبلی ارکان اپنے حقیر مفادات کی خاطر چپ سادے بیٹھے ہیں اور ان گھناؤ نے جرائم کی پردہ پوشی میں مصروف ہیں۔ حریت رہنماؤں نے بھارت نواز لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ اس سے قبل کہ کشمیری آپ کا معاشرتی بائیکاٹ کریں، آپ کیلئے بہتر ہے کہ آپ غدارانہ فعل سے باز آکر مستعفی ہوں اور بھارتی جبری تسلط سے آزادی کے لیے بیش بہا قربانیاں دینے والے عوام کے ساتھ آملیں۔

مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز نے کپوارہ میں تین کشمیری نوجوان شہید کردیے
سرینگر(این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کاروائی کے دوران اتوار کو ضلع کپواڑہ میں تین نوجوانوں کو شہید کردیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوج نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے ٹنگڈار میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی کارروائی جار ی تھی۔ادھر مقبوضہ کشمیر کے پلوامہ، شوپیان، اسلام آباد اور دوسرے اضلاع میں اتوار کو ہزاروں لوگوں نے سڑکوں پر آکر زبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے اس دوران پاکستان اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پلوامہ کے کئی دیہات سے لوگ ٹرکوں، بسوں ، کاروں، موٹرسائیلوں کے ذریعے اور پیدل احتجاجی ریلی میں شرکت کے لیے ضلع کے علاقے پاریگام میں جمع ہوئے جہاں ایک بہت بڑا عوامی اجتماع منعقد ہوا۔ انہوں نے پاکستانی جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔ اسی طرح کی ریلیاں ضلع شوپیان کے علاقے مول چتراگام اور ضلع اسلام آباد کے علاقے دیالگام میں بھی ہوئیں۔ ریلیوں میں شریک جذبہ حریت سے سرشارکشمیری بھارت سے اپنے بنیادی حق، حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے تھے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…