جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

’’یہ کام فوری بند کر دو‘‘ امریکہ نے اسرائیل کوایسی بات کہہ دی جس کی توقع نہ تھی

datetime 29  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں اسرائیل کے یہودی آبادکاروں کو بسانے کے لیے سیکڑوں نئے مکانوں کی تعمیر کے منصوبے کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس سے فلسطینیوں کے ساتھ امن کے امکان پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمیں آج شائع ہونے والی رپورٹس پر گہری تشویش لاحق ہے جن میں اسرائیل کی جانب سے مشرقی القدس میں 323 یونٹوں(مکانوں) کی تعمیر کے لیے ٹینڈرز جاری کیے گئے ہیں۔قبل ازیں ایک یہودی بستی گیلو میں 770 یونٹوں کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے یہودی آبادکاری کی سرگرمی کو تیز رفتاری سے رو بہ عمل لانے کی یہ تازہ مثالیں ہیں۔اس سے بڑے منظم انداز میں دو ریاستی حل کے لیے امکانات کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔
ہم اسرائیل کے اس اشتعال انگیز اور جوابی منفی اقدامات کے حامل انداز پر مشوش ہیں۔
اس سے اسرائیل کے فلسطینیوں کے ساتھ تنازعے کے پرامن اور مذاکرات کے ذریعے حل سے متعلق عزم کے بارے میں سنجیدہ سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔جان کربی نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی تعمیرات کو ڈھانے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔اسرائیلی فورسز کی کارروائیوں میں مکانوں کی مسماری سے بچوں سمیت سیکڑوں فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں۔امریکی ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ اس سال اب تک ساڑھے چھے سو سے زیادہ فلسطینی تعمیرات کو مسمار کیا جاچکا ہے۔2015 کے دوران جتنے فلسطینی مکان مسمار کیے گئے تھے،اس سے زیادہ اس سال اب تک مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں ڈھائے جاچکے ہیں۔اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں مغربی کنارے اور مشرقی القدس پر قبضہ کر لیا تھا اور بعد میں مشرقی القدس کو صہیونی ریاست کو ضم کر لیا تھا اور ان دونوں علاقوں میں یہودیوں کا بیرونی ممالک سے لاکر بسانا شروع کردیا تھا لیکن عالمی برادری اس کے اس اقدام کو تسلیم نہیں کرتی ہے۔گروپ چار نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیل نے یہودی آباد کاری کو توسیع دینے ،یہودی آباد کاروں کی بستیوں کو قانونی قرار دینے اور زمین ہتھیانے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے،اس سے دو ریاستی حل کے امکانات معدوم ہورہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…