اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

’’یہ کام فوری بند کر دو‘‘ امریکہ نے اسرائیل کوایسی بات کہہ دی جس کی توقع نہ تھی

datetime 29  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں اسرائیل کے یہودی آبادکاروں کو بسانے کے لیے سیکڑوں نئے مکانوں کی تعمیر کے منصوبے کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس سے فلسطینیوں کے ساتھ امن کے امکان پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمیں آج شائع ہونے والی رپورٹس پر گہری تشویش لاحق ہے جن میں اسرائیل کی جانب سے مشرقی القدس میں 323 یونٹوں(مکانوں) کی تعمیر کے لیے ٹینڈرز جاری کیے گئے ہیں۔قبل ازیں ایک یہودی بستی گیلو میں 770 یونٹوں کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے یہودی آبادکاری کی سرگرمی کو تیز رفتاری سے رو بہ عمل لانے کی یہ تازہ مثالیں ہیں۔اس سے بڑے منظم انداز میں دو ریاستی حل کے لیے امکانات کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔
ہم اسرائیل کے اس اشتعال انگیز اور جوابی منفی اقدامات کے حامل انداز پر مشوش ہیں۔
اس سے اسرائیل کے فلسطینیوں کے ساتھ تنازعے کے پرامن اور مذاکرات کے ذریعے حل سے متعلق عزم کے بارے میں سنجیدہ سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔جان کربی نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی تعمیرات کو ڈھانے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔اسرائیلی فورسز کی کارروائیوں میں مکانوں کی مسماری سے بچوں سمیت سیکڑوں فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں۔امریکی ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ اس سال اب تک ساڑھے چھے سو سے زیادہ فلسطینی تعمیرات کو مسمار کیا جاچکا ہے۔2015 کے دوران جتنے فلسطینی مکان مسمار کیے گئے تھے،اس سے زیادہ اس سال اب تک مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں ڈھائے جاچکے ہیں۔اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں مغربی کنارے اور مشرقی القدس پر قبضہ کر لیا تھا اور بعد میں مشرقی القدس کو صہیونی ریاست کو ضم کر لیا تھا اور ان دونوں علاقوں میں یہودیوں کا بیرونی ممالک سے لاکر بسانا شروع کردیا تھا لیکن عالمی برادری اس کے اس اقدام کو تسلیم نہیں کرتی ہے۔گروپ چار نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیل نے یہودی آباد کاری کو توسیع دینے ،یہودی آباد کاروں کی بستیوں کو قانونی قرار دینے اور زمین ہتھیانے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے،اس سے دو ریاستی حل کے امکانات معدوم ہورہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…