نئی دہلی (این این آئی)بھارتی ریاستی حکوت مدھیہ پردیش نے کہاہے کہ ان کے ایک ضلع میں میں 418کسانوں نے خود کشیاں کیں اور تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ بہت سے کسانوں نے اپنی جان کسی قرض یا آفت کی وجہ سے نہیں بلکہ بھوت پریت کے سائے کی وجہ لے لی،بھارتی ٹی وی کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کے آبائی ضلع سیہور میں کاشتکار بھوت پریت اور سائے کی وجہ سے بھی خود کشی کر رہے ہیں۔ریاستی حکومت کے وزیر داخلہ بھوپندر سنگھ نے خود اس طرح کا بیان قانون ساز اسمبلی میں دیا ہے۔مدھیہ پردیش کی قانون ساز اسمبلی میں کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی شیلندر پٹیل نے ایک سوال پوچھا تھا کہ سیہور ضلع میں گذشتہ تین برسوں میں کتنی خودکشیاں ہوئی ہیں اور خود کشی کرنے والوں میں کتنے کسان ہیں؟اس کے جواب میں ریاستی وزیر داخلہ بھوپندر سنگھ نے بتایا کہ سیہور ضلع میں کسانوں کی طرف سے کی گئی کچھ خودکشیاں بھوت، پریت کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھوت اور سایہ کے سبب بھی لوگ اپنی جان لیتے ہیں۔بھوپندر سنگھ نے اسمبلی کو بتایا کہ اس ضلعے میں 418 خود کشیاں ہوئیں اور تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ بہت سے کسانوں نے اپنی جان کسی قرض یا آفت کی وجہ سے نہیں بلکہ بھوت پریت کے سائے کی وجہ لے لی۔رکن اسمبلی شیلیندر پٹیل نے اس کے رد عمل میں کہاکہ حکومت کا جواب تو بڑا ہی عجیب ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خود حکومت ہی پوری طرح سے توہم پرست ہے اور ایسے فرسودہ خیالات پر یقین رکھتی ہے۔ حکومت کو خود کشیوں کی صحیح وجوہات بتانی چاہیں۔ اسمبلی میں تو اس طرح کے جواب نہیں دینے چاہیں۔