انقرہ(این این آئی)ترک فضائیہ کے سابق کمانڈر جنرل آکن اوزترک نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ وہ جمعے کے روز ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے سرغنہ تھے۔ترکی کے سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق جنرل آکن اوزترک اور 26 دوسرے اعلیٰ فوجی حکام پر بغاوت کا الزام عائد کیا گیا ہے اور ایک عدالت نے ان کی حراست کا ریمانڈ دے دیا ہے۔تاہم استغاثہ کے سامنے ایک بیان میں جنرل اوزترک نے اصرار کیا کہ میں وہ شخص نہیں ہوں جس نے اس بغاوت کی منصوبہ بندی یا قیادت کی۔اس سے قبل ترک میڈیا نے کہا تھا کہ جنرل اوزترک نے بغاوت کی منصوبہ بندی اعتراف کر لیا ہے۔ جنرل اوزترک نے انقرہ میں عدالت میں پیش ہونے سے قبل کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ اس کی منصوبہ بندی اور قیادت کس نے کی۔ میرے تجربے کے مطابق اس بغاوت کی کوشش (گولن تحریک) نے کی ہے۔لیکن میں یہ نہیں بتا سکتا کہ فوج کے اندر کس نے اسے منظم کیا اور اس پر عمل کیا۔ میرے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں۔ میں نے اس ڈھانچے کے خلاف جدوجہد کی ہے۔