جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

ہنگری میں سیاسی پناہ کے موجودہ قوانین کے خلاف اہم فیصلہ آگیا،جرمنی میں مقیم تارکین وطن کی امیدیں بحال

datetime 19  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(این این آئی)ایک جرمن عدالت نے کہاہے کہ ہنگری کے سیاسی پناہ سے متعلق موجودہ قوانین غیر معقول ہیں۔ ہنگری میں مہاجرین کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک جرمن صوبے باڈن وْرٹمبرگ کی ایک عدالت نے ہنگری میں سیاسی پناہ کے موجودہ قوانین کو ناجائز اور غیر انسانی قرار دیا ۔باڈن ورٹمبرگ کی انتظامی عدالت نے یہ بات ایک اٹھائیس سالہ شامی مہاجر کی جانب سے دائر کیے ایک مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہی۔یہ شامی مہاجر 2014ء میں ہنگری کے راستے جرمنی پہنچا تھا۔ یورپی یونین کے ڈبلن قوانین کے مطابق کوئی بھی تارکِ وطن اسی ملک میں درخواست دے سکتا ہے جس کے ذریعے وہ یورپی یونین کی حدود میں داخل ہوا ہو۔ اسی ڈبلن قانون کے تحت اس شامی مہاجر کو بھی جرمنی سے ملک بدر کر کے ہنگری بھیج دیا جانا تھا۔جرمن حکام کی جانب سے ہنگری ملک بدر کیے جانے کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد اس شامی مہاجر نے انتظامی عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔ اس کی درخواست پر مختصر فیصلہ پانچ جولائی 2016ء کو سنایا گیا تھا۔ آج اٹھارہ جولائی بروز پیر باڈن ورٹمبرگ کی انتظامی عدالت کے جج نے اس فیصلے کی تفصیلات پڑھ کر سنائیں۔جرمن عدالت کے جج نے شامی مہاجر کو ڈبلن قوانین کے تحت ہنگری بھیجنے کا فیصلہ معطل کر دیا۔ کیس کا تفصیلی فیصلہ سناتے ہوئے جج کا کہنا تھا کہ جرمنی سے ملک بدر کر کے ہنگری بھیجنے جانے کی صورت میں اس بات کا قوی امکان ہے کہ ہنگری میں اس شامی مہاجر کو ممکنہ طور پر گرفتار کر کے جیل بھیج دیا جائے گا۔جرمن عدالت کے جج کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاسی پناہ سے متعلق ہنگری کے موجودہ قوانین کو دیکھا جائے تو اس شامی مہاجر کی پناہ کی درخواست پر ایک غیر جانبدار اور انصاف پر مبنی فیصلہ سنائے جانے کے امکانات بھی نہایت کم ہیں۔عدالت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگرچہ عدالت نے یہ فیصلہ صرف ایک شامی مہاجر کی جانب سے دائر کردہ مقدمے کا فیصلہ کرتے ہوئے سنایا ہے لیکن اس فیصلے کے اثرات اس نوعیت کے موجودہ اور آئندہ دائر کیے جانے والی درخواستوں پر بھی پڑ سکتے ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…