اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حجاز مقدس میں افسوس ناک خود کش دھماکے ‘سعودی حکام کی ابتدائی معنی خیز خاموشی پر چہ مگوئیوں کے جواب میں سعودی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر مصلحت کے تحت دھماکے کی خبروں کو غلط قرار نہ دیا جاتا تو شدید افراتفری اور بھگدڑ کا خدشہ تھا جس کے نتیجے میں ہزاروں ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔ سعودی حکام کی تردید کی وجہ سے موقع پر موجود زائرین پرسکون رہے اور کوئی بد نظمی پیدا نہیں ہوئی جس کی وجہ سے کسی قسم کا نا خوشگوار واقع پیش نہیں آیا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں دھماکوں کے بعد فوری طور پر سعودی حکام کی طرف سے ان خبروں کی تردید کی گئی تھی کہ اور کہا گیا تھا کہ یہ دھماکے نہیں بلکہ سیکورٹی مشق تھی۔