واشنگٹن(این این آئی)امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی اے نے اورلینڈو میں حملے کے دوران عمر متین کے فون پر کی گئی کالز کا کچھ حصہ جاری کردیا ہے ۔ ریکارڈ کے مطابق حملے کے دوران عمر متین بہت پرسکون تھا ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایف بی آئی کی جانب سے عمر متین اور پولیس کے درمیان تین بار ہونے والی ٹیلی فون گفتگو کے کچھ حصے نشر کیے گئے ہیں ۔ایف بی آئی کے مطابق ایک کال کے دوران عمر متین نے بتایا کہ وہ اورلینڈو میں ہے اور اس نے فائرنگ کی ہے ۔عمر متین نے بہت پرسکون انداز میں 911 کو کال کی اور کلب کے باہر بارودی مواد سے بھری گاڑی کی اطلاع بھی دی تھی اور یہ بھی کہا کہ اْس نے بھی بارود سے بھری جیکٹ پہن رکھی ہے اور خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں اس طرح کے مزید واقعات ہوں گے ۔ایف بی آئی کے مطابق اورلینڈو فائرنگ کا کوئی پہلو تفتیش میں نظرانداز نہیں کیا گیا۔ پانچ سو افراد سے پوچھ گچھ کی ہے،ایف بی آئی نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے اورلینڈو نائٹ کلب پر فائرنگ کرکے 49 افراد کو ہلاک کرنے والے عمر متین نے ایمرجنسی حکام کو تین ٹیلی فون کالزکیں جن کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں۔ایف بی آئی کے مطابق ابتدائی طور پر ایمرجنسی حکام سے ٹیلی فون پر کال کے دوران عمر متین نے عربی میں بات کرتے ہوئے اپنے آپ کو ’’مجاہد اسلام‘‘ قرار دیا۔حکام کے مطابق، دستاویز کی نقل میں متین نے داعش اوراس کے رہنما ابو بکر البغدادی سے وفاداری کا عہد کیا۔ حکام نے سوال و جواب کی آڈیو جاری کرنے سے گریز کیا ہے۔حکام نے بتایا کہ کال تقریباً 50 سیکنڈ تک جاری رہی۔ 911 کو کی گئی کال میں کہا گیا ہے کہ میں (غیر واضح) سے وفاداری کا عہد کرتا ہوں۔ کی (غیر واضح) جانب سے، خدا محفوظ رکھے (عربی میں)۔ایف بی آئی کے اہل کاروں کے مطابق متین کی تین علیحدہ علیحدہ فون کالز کے دوران اس نے کہا کہ وہ یہ حملے شام اور عراق میں کی جانے والی بم باری کے جواب کے طور پر کر رہا ہے۔ایف بی آئی کے جاری کردہ بیان کے مطابق،انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے پاس بم ہیں، جب کہ حکام کو اس مقام سے کوئی بم برآمد نہیں ہوا۔ایف بی آئی کے ترجمان ہوپر نے بتایا کہ حملہ آور دہشت ناک بیانات دیتے ہوئے کسی ڈر اورخوف کا شکار نہیں تھا۔