منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

اہم ترین شیعہ رہنما کی شہریت منسوخ، کس ملک نے کی؟ کیوں کی ؟ وجہ سامنے آ گئی

datetime 21  جون‬‮  2016 |

واشنگٹن/منامہ /تہران(مانیٹرنگ ڈیسک)خلیجی ریاست بحرین نے اپنے ملک کے سب سے اہم شیعہ مذہبی رہنما کی شہریت منسوخ کر دی ۔ آیت اللہ عیسیٰ قاسم کو بحرینی اکثریتی شیعہ آبادی کا روحانی پیشوا تصور کیا جاتا ہے۔ادھر لبنانی حزب اللہ اورایران نے اعلی ترین شیعہ رہنماء کی شہریت منسوخ کرنے پر بحرین کو وارننگ دی ہے کہ ایسے اقدام سے مسلح مزاحمت چھڑسکتی ہے ،بعدازاں دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے اس اقدام پر اپنے ردعمل میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ شیخ عیسیٰ قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کے لیے کسی بھی ٹھوس ثبوت سے آگاہی نہیں رکھتا۔ادھربحرین میں ہزاروں افراد نے شیخ عیسیٰ کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا اور مظاہرین بحرین کے بادشاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے جبکہ بحرین کی وزارتِ داخلہ نے مظاہرین کو خبردار کیا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بحرینی وزارت داخلہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ عدالت کی جانب سے معطل کی گئی شیعہ سیاسی جماعت جمعیہ الوفاق الوطنی الاسلامیہ (الوفاق) کے روحانی قائد آیت اللہ عیسیٰ قاسم کی بحرینی شہریت منسوخ کر دی گئی ہے۔ بحرینی آیت اللہ کی عمر اناسی برس ہے۔ آیت اللہ عیسیٰ قاسم کو خلیج فارس کی ریاستوں کی شیعہ آبادی کے سینیئر اکابرین اور عمائدین میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ بحرین میں عراق کے سب سے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمیٰ علی سیستانی کے نمائندے بھی ہیں۔بحرین کی وزارت داخلہ نے آیت اللہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب سے انہوں نے بحرینی شہریت حاصل کی ہے تب سے غیر ملکی سیاسی نظریوں سے متاثر ہو کر ایسی تنظیموں کی بنیاد رکھی ہے، جو ریاست کے اندر انتشار کا سبب بنی ہیں۔ وزارتِ داخلہ نے بحرین میں سیاسی تناؤ اور کشیدگی میں اْن کے کردار کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔
آیت اللہ قاسم بحرین کے ماہی گیری کے لیے مشہور شمالی جزیرے دْوراز میں پیدا ہوئے تھے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق بحرینی حکومت نے سیاسی عدم استحکام کے تناظر میں سن 2015 میں اپنے ملک کے 205 افراد کی شہریت کو منسوخ کر دیا تھا۔لبنان کے شیعہ عسکری گروپ حزب اللہ نے آیت اللہ عیسیٰ قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کے بحرینی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اِس کے انتہائی منفی رجحانات سامنے آ سکتے ہیں۔ ایران کی حمایت یافتہ شیعہ انتہا پسند تنظیم حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اِس فیصلے سے بحرین کی شیعہ آبادی کی مشکلات اور مسائل میں شدید اضافہ ہو گا۔ لبنانی تنظیم نے اپنے بیان میں بحرین کی حکومت کو بدعنوان اور آمرانہ بھی قرار دیا۔ اِسی بیان میں بحرینی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا گیا کہ اِس فیصلے کے بعد یہ حکومت ایک بند گلی میں داخل ہو گئی ہے۔یہ امر اہم ہے کہ ابھی گزشتہ ہفتے کے دوران خلیجی ریاست بحرین کی ایک عدالت نے مرکزی سیاسی پارٹی الوفاق (جمعیہ الوفاق الوطنی الاسلامیہ) کو معطل کرتے ہوئے اس کی ہر قسم کی سیاسی و سماجی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ خلیجی ریاست کی وزارتِ انصاف کے مطابق عدالت نے الوفاق کو خلافِ قانون کارروائیوں میں شریک ہونے کے تناظر میں پوری طرح تحلیل کرنے سے قبل معطل کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ بحرینی عدالت نے الوفاق کے دفتر کو سربمہر کرنے کے علاوہ اِس کے مالی اثاثوں کو بھی منجمد کرنے کا حکم دیا ہے۔
الوفاق کے اعتدال پسند رہنما اور شیعہ عالم علی سلمان پہلے ہی نو برس کی سزا بھگت رہے ہیں۔ وہ سن 2014 میں گرفتار کیے گئے تھے،ادھر ایرانی پاسدرانِ انقلاب کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے کہا کہ بحرین میں حکام کی جانب سے ممتاز شیعہ عالم شیخ عیسیٰ قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کی وجہ سے وہاں مسلح مزاحمت ہو سکتی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرین کے بادشاہ اس بات کو یقینی طور پر جانتے ہیں کہ شیخ القاسم کے خلاف ان کی جارحیت ایک سرخ لکیر ہے جسے عبور کرنا پورے خطے کو آگ لگا دے گا اور اس کی وجہ سے لوگوں کے پاس سوائے مسلح مزاحمت کے اور کوئی چوائس نہیں ہوگی۔ادھربحرین میں ہزاروں افراد نے شیخ عیسیٰ کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا اور مظاہرین بحرین کے بادشاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔بحرین کی وزارتِ داخلہ نے مظاہرین کو خبردار کیا ہے۔دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے اس اقدام پر اپنے ردعمل میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ شیخ عیسیٰ قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کے لیے کسی بھی ٹھوس ثبوت سے آگاہی نہیں رکھتا۔خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے عالمی منشور کے تحت کسی بھی شخص کو اس کی شہریت سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔لیکن بحرین کے قانون کے تحت حکومت ہر اس شخص کی شہریت منسوخ کر سکتی ہے جو ’سلطنت کے مفاد کو نقصان پہنچائے یا وفاداری کی ذمہ داری کو صیح طریقے سے نہ نبھائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…