نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) دہلی یورنیورسٹی نے وزیراعظم نریندرمودی کی ڈگری کی تفصیلات فراہم کرنے کی ایک اور درخواست مسترد کردی۔ یہ درخواست ایک وکیل محمد ارشاد نے دی تھی۔ بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کی طرف سے اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ ہر طالب علم بارے معلومات کو خفیہ رکھنا یونیورسٹی کی پالیسی ہے اور اس پالیسی کے تحت یونیورسٹی وزیراعظم نریندر مودی کی ڈگری بارے مطلوبہ تفصیلات فراہم نہیں کرسکتی ۔بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں حکمران جماعت عام آدمی پارٹی، جس نے اس سے قبل اسی معاملے میں یونیورسٹی سے رجوع کیا تھا، نے یونیورسٹی کے تازہ اقدام پر سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی ڈگری جعلی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے ٹویٹر پر ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر دہلی یونیورسٹی کے حکام سمجھتے ہیں کہ ڈگری کی تفصیلات کسی بھی طالب علم کا ذاتی معاملہ ہے تو وہ یہ معملومات فراہم کرنے کے لیے وزیراعظم نریندرمودی سے خصوصی اجازت لیں۔ عام آدمی پارٹی دہلی کے کنوینر دلیپ پانڈے نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ اگر ڈگری بارے تفصیلات کسی طالب علم کی ذاتی معاملہ ہے بھی تو بی جے پی کے صدر امیت شاہ اور مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی وزیراعظم کی تعلیمی اسناد ایک پریس کانفرنس میں دکھا چکے ہیں جس کے بعد اب یہ ذاتی معاملہ نہیں رہا۔