مقبوضہ بیت المقدس (نیوز ڈیسک) اسرائیلی عبرانی میڈیا نے انکشاف کیاہے کہ عالمی برادری کے اعتراضات اور مخالفت کے باوجود صہیونی حکومت بیت المقدس کی چار بڑی یہودی کالونیوں میں 1000 گھروں کی تعمیر کیلئے مصرہے اور تعمیراتی کام کی جلد شروعات کا فیصلہ کرچکی ہے۔عبرانی اخبارکی رپورٹ کے مطابق تل ابیب حکومت نے بیت المقدس میں یہودی تعمیرات کا سلسلہ نہیں روکا۔ یہودی آباد کاروں کیلئے تعمیراتی کام جاری ہے۔ حال ہی میں حکومت نے بیت المقدس کی چار بڑی یہودی کالونیوں ھارحوما،جبل ابو غنیم،بسغات زئیو اورمعالیہ ادومیم میں یہودی آباد کاروں کو بسانے کیلئے 1000 فلیٹس کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔رپورٹ کے مطابق ھارحوما جسے ’ حومات شموئیل‘ بھی کہا جاتا ہے 1997 ء میں بیت المقدس میں قائم کی گئی تھی جس میں 30 ہزار یہودی آباد کئے گئے۔ صہیونی حکومت اس کالونی میں یہودی آباد کاروں کی تعداد40 ہزار تک کرنا چاہتی ہے اور اسے بھی بیت المقدس کی بڑی کالونیوں’گیلو‘ اور’ بسغات زئیو‘ کی صف میں لانے کیلئے کوشاں ہے۔اس کالونی میں ’رہائشی سکیم، توپ 2 ‘ کے نام سے متعارف کرائی گئی جس میں ابتدائی طورپر 90 مکانات تعمیر کئے جائیں گے۔اس کے علاوہ بسغات زئیوکالونی میں 40 ہزار یہودی آباد ہیں۔ اس میں مجموعی طورپر 53 نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری دی گئی ہے۔معالیہ ادومیم نامی یہودی کالونی 1991 ء میں بنائی گئی تھی۔ اس میں دو بڑے رہائشی پلازے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔’توفی سیلع‘ کالونی میں 60 مکانات اور سدروت ھسبیونیم میں 13 پلازوں میں 196 مکانات کی تعمیر کی سکیم شامل ہے۔