جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

بھارت :چمڑے سے بنے جوتے فروخت کرنے والوں کی بھی ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں شامت آ گئی

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بنگلورو(نیوز ڈیسک) ہندوستان میں ہندو انتہا پسند اپنے مقدس جانور ’گائے‘ کی حمایت اور اس کے تحفظ کے لیے ایک بار پھر میدان میں آگئے ہیں اور اب یہ ’کاؤ فوبیا‘ ان کے سروں پر اس حد تک سوار ہوچکا ہے کہ انہوں نے چمڑے سے بنے جوتے فروخت کرنے والوں کو بھی ڈرانا دھمکانا شروع کردیا۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے کارکن اس بار چمڑے کے جوتے بیچنے والی آن لائن کمپنی ’مینترا‘ کے خلاف ہم آواز ہوگئے ہیں۔انتہا پسند تنظیم کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ گائے کی کھال سے بنے جوتے بیچنے پر ’مینترا‘ کمپنی کے خلاف ایکشن لے، کیونکہ اس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہورہے ہیں۔اگرچہ یہ ٹوئٹر اکاؤنٹ انتہا پسند تنظیم کا آفیشل اکاؤنٹ نہیں ہے لیکن اس کے باوجود اس کے فالوورز میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر خزانہ ارون جیٹلی، ریاست مہاراشٹرا، راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلیٰ دیونڈرا فیڈناوس، وسوندھرا راج، اناندیبن پٹیل، شیوراج سنگھ چوہان اور رمن سنگھ بھی شامل ہیں۔ریاست کرناٹک کے آر ایس ایس کے میڈیا افیئرز کے انچارج راجیش پدمر نے کے ایک کارکن کی جانب سے اس ٹوئٹ کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس ٹوئٹر اکاؤنٹ سے پوری طرح آگاہ ہیں اور اس سے تنظیم کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی ٹویٹس شیئر کی جاتی ہیں۔تنقید کا نشانہ بنائی جانی والی کمپنی ’مینترا‘ نے اس ٹوئٹ کے جواب میں کہا کہ جوتے بنانے کے لیے چمڑا مقامی مارکیٹوں سے نہیں بلکہ دیگر ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے، جو کسی طور پر بھی ملک کے قانون کے منافی نہیں۔واضح رہے کہ ہندوستان میں گزشتہ چند ماہ سے ہندو انتہا پسندوں میں ’گائے‘ سے متعلق کسی بھی معاملے پر شدید اشتعال انگیزی پائی جاتی ہے۔ہندوستان کی کئی ریاستوں میں گائے کے گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی بھی عائد ہے، جس کے بعد مقامی مسلمانوں کو گائے کے گوشت سے کسی بھی طرح کی وابستگی پر تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور قتل کے واقعات تواتر سے پیش آرہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…