لندن(نیوز ڈیسک)دو ٹین ایجرز نے ایک شخص پر غلطی سے تیزاب پھینک کر اسے ساری زندگی محرومی کا شکار بنا دیا۔ 57 سالہ وائن انگولڈ کا چہرہ،گردن کندھے اور بازو تیزاب سے بری طرح جلس گئے ہیں۔ تیزاب پھینکنے والے ٹین ایجرز 19 سالہ اسحاق اور 16 سالہ مکیب نے کسی اور شخص کے دھوکے سے انگولڈ پر تیزاب پھینک دیا۔ وائن انگولڈ دو بچوں کا باپ اور شادیوں میں فوٹوگرافی کا کام کرتا تھا۔ انگولڈ نے عدالت کو بتاتے ہوئے کہا کہ جب لڑکوں نے اس پر تیزاب پھینکا تو اس نے اپنے بازوں اپنے چہرے کے سامنے کر لیے تھے۔اس نے بتایاکہ وہ سمجھ گیا تھا کہ یہ اورنج جوس نہیں بلکہ تیزاب ہے۔اس نے کہا کہ تیزاب سے جسلتے ہوئے اس کا جسم موم کی طرح پگلتا ہوا دیکھائی دے رہا تھا۔ عدالت میں مکیب نے اعتراف جرم کر لیا مگر اس نے کہا کہ اس نے تیزاب بائیں ہاتھ سے پھینکا تھا تاکہ کم سے کم نقصان ہو۔ جج نے مکیب اور اسحاق کے اس جرم کو ”ظالمانہ جرم“ قرار دیا اور کہا کہ ایسے حادثات سے افراد کا متاثرہ حصہ ہمیشہ کے لیے بگڑ جاتا ہے۔ تیزاب پھینکنے والے ٹین ایجر اسحاق کو 10 سال کی جبکہ مکیب کو 6 سال کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ جج کا کہنا تھا کہ انگولڈ پر تیزاب پھینکنا ایک سازش تھی اور اس سازش کا نشانہ کوئی اور شخص تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے جرائم کی عام جگہوں پر ہونا ایک افسوس ناک حقیقت ہے۔ تیزاب سے جسلنے والا شخص برطانوی فنکار موگل سیمن کویل کا سابق ڈرائیور تھا۔ عدالت نے انگولڈ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اور حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ اسے آئندہ زندگی کے حالات کا بہادری سے سامنا کرنا ہوگا۔