کابل(نیوز ڈیسک) افغان طالبان میں قیادت کے مسئلے پر ہونے والے اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں اور ایک دھڑے نے سابق طالبان گورنر ملا محمد رسول کو اپنا قائد بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ملا اختر منصور کی قیادت سے ناراض افغان طالبان کا اجلاس افغانستان کے مغربی علاقے میں منعقد ہوا جس میں ملا محمد رسول کو اپنا امیر مقرر کیا گیا۔ اجلاس میں ملا محمد رسول کے نائب کے طور پر عبدالمنان نیازی، ملا باز محمد، منصور داد اللہ اور شیر محمد اخوندازادہ کے ناموں کی بھی منظوری دی گئی تاہم افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے صرف یہ کہا ہے کہ ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ملا محمد رسول کے ایک نائب عبدالمنان نیازی نے دعویٰ کیا کہ مغربی اور جنوبی افغانستان کے متعدد طاقتور کمانڈر ان کے ساتھ ہیں۔واضح رہے کہ ملا رسول افغانستان پر طالبان کے دور حکومت میں صوبہ نمروز کے گورنر رہ چکے ہیں۔ جولائی میں افغان طالبان کے امیر ملا عمر کی ہلاکت کے اعلان کے بعد سے طالبان میں قیادت کا معاملہ اختلافات کا شکار رہا ہے۔ملا عمر کی جگہ ملا اختر منصور کو طالبان کا نیا امیر مقرر کیا گیا تھا جس پر طالبان قیادت کے فیصلے کے حوالے سے ملا عمر کے بھائی اور بڑے بیٹے کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تاہم رواں برس ستمبر میں افغان طالبان کا دعویٰ سامنے آیا کہ ملا عمر کے بھائی اور بیٹے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے رہنما ملا اختر محمد منصور کی سربراہی میں متحد ہیں۔