نئی دہلی (آن لائن) بھارت میں سکھوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کے حوالے سے گزشتہ کئی روز سے جاری پرامن احتجاج پر تشدد صورت حال اختیار کر گیا ۔ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے دو سکھ ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے سکھوں نے کئی پولیس والوں کے سر پھوڑ ڈالے اور مطالبہ کیا کہ مذہبی کتاب کی بے حرمتی کرنے والے افراد کو سرعام پھانسی دی جائے بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز سکھوں کے پرامن احتجاج اچانک پرتشدد ہو گیا اور سکھوں نے سرکاری املاک سمیت لوگوں کی بھی املاک اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور پولیس کی فائرنگ سے دو سکھ ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ جھڑپوں کے دوران کئی پولیس اہلکاروں کے سروں پر پتھر لگے اور زخمی ہوئے جنہیں ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا مقدس کتاب کی بے حرمتی کے بعد سکھ نے مطالبہ کیا تھا کہ ملوث افراد کو ان کے سامنے سرعام چوک میں لٹکا کر پھانسی دی جائے تاکہ آئندہ کوئی انتہا پسند ایسا اقدام کرنے کی جرات نہ کر سکے ۔ پرتشدد احتجاج کے بعد بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی سکھبیر سنگھ بادل نے سکھوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پرامن رہیں اور پرتشدد احتجاج سے گریز کریں تاہم سکھ برادری ملزمان کو سزائیں ملنے تک اپنا احتجاج جاری رکھیں جبکہ پرتشدد احتجاج کی حؑومت پنجاب کبھی حمایت نہیں کر گی ۔