اوسلو(عقیل قادر) ماہ ستمبر ناروے میں صوبائی اور بلدیاتی الیکشن ہونے جا رہے ہیں اور تمام سیاسی پارٹیوں نے اس ہفتے سے الیکشن مہم کا بھرپور آغاز کر دیا ہے۔ فریم سکریتس پارٹی ناروے میں حکومت میں بھی شامل ہے اور انکے بہت سارے قومی و صوبائی قائدین تارکین وطن اور مسلمانوں کے خلاف ظاہر اگلتے رہتے ہیں اور اکثر اوقات نسلی تعصب پر مبنی اپنی پالیسوں کا اظہار کرتے ہوئے اپنی عوامی مقبولیت میں اضافہ کرتے رہتے ہیں۔ فریم سکریتس پارٹی کی طرح غیر ملکیوں کے خلاف اور بھی بہت ساری چھوٹی پارٹیاں تارکین وطن اور خاص کر مسلمانوں کے خلاف محض مفروضوں کی بنیاد پر انہیں معاشرے میں برائیوں کی جڑ قرار دے کر سیاسی مقبولیت حاصل کر رہی ہیں۔ ناروے کے پانچویں بڑے شہر کرستیان سن کی فریم سکریتس پارٹی نے الیکشن مہم کے دوران اس بات کا اعلان کیا ہے کہ کامیابی کی صورت میںوہ سرکاری محکموں میں حجاب اور نقاب پر مکمل پاپندی عائد کر دیں گے۔ فریم سکریتس پارٹی کی اتحادیوں جماعتوں نے حجاب پر پاپندی کی تجویز کو ناپسندیدہ قرار دیا ہے جبکہ کرسچین پارٹی نے حجاب پر پاپندی کی مخالفت کی ہے۔