اتوار‬‮ ، 09 فروری‬‮ 2025 

طلاق کے بعدبرطانوی شوہربیٹیوں کوبھول جاتے ہیں،سروے

datetime 15  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوزڈیسک )شادی کے خاتمے کی صورت میں کہا جاتا ہے کہ بچوں کی زندگی بھی تباہ ہوجاتی ہے تاہم اب ماہرین نے دعوی کیا ہے کہ طلاق یا علیحدگی کے بیٹوں پر اتنے منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے، جتنا کہ لڑکیوں پر مرتب ہوتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ باپ عام طور سے بیٹوں سے رابطے میں رہتے ہیں جبکہ بیٹیوں کو بھول جاتے ہیں۔ نفیلڈ فانڈیشن نے اس حوالے سے تحقیق کا اہتمام کیا تھا۔اس تحقیق کو شروع کرنے کا فیصلہ اس حقیقت کے منظر عام پر آنے کے بعد کیا گیا تھا کہ ہر پانچ میں سے ایک والد علیحدگی کے دو برس کے اندر اندر اپنے بچوں سے رابطہ کھو دیتا ہے۔ اس تحقیق میں شامل لندن سکول آف اکنامکس اینڈ پالیٹکل سائنس کی لوسینڈا پلیٹ اور یونیورسٹی آف کینٹ کی ڈاکٹر ٹینا ہاکس نے اس مقصد کیلئے انیس ہزار بچوں کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا تھا۔ان کی کوشش تھی کہ ان کی تحقیق میں شامل زیادہ سے زیادہ بچوں کے والدین اس وقت علیحدہ ہوچکے ہوں جب وہ گیارہ برس سے کم عمر میں تھے ۔ محققین نے جانا کہ جو باپ علیحدگی سے قبل اپنے بچوں کی نگہداشت پر خاص توجہ دیتے تھے اور ان کی دیکھ بھال اپنی نگرانی میں کرتے تھے یا اس میں خاص دلچسپی لیتے تھے، وہ علیحدگی کے بعد بھی اپنے بچوں سے رابطے میں رہتے ہیں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ علیحدگی سے قبل باپ کے بچوں سے تعلقات طلاق کی صورت میں تعلقات کے برقرار رہنے یا ساتھ چھوٹ جانے کا تعین کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ باپ جن کے پاس بچوں کو رکھنے یا کبھی کبھار اپنے پاس روکنے کیلئے اضافی کمرہ اور بستر یا پھر بچوں کی دیکھ بھال کیلئے پیٹرنٹی لیوز کی سہولت موجود ہو، ان کے بھی اپنے بچوں سے تعلقات برقرار رہنے کے زیادہ امکانات تھے۔ تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ علیحدگی کی صورت میں مائیں، بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنی صلاحیتوں سے اعتماد کھو دیتی ہیں۔ شائد اس کی وجہ طلاق کا صدمہ ہوتا ہے۔



کالم



ابو پچاس روپے ہیں


’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…