بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

نیپال ،زلزلے سے متاثرہ تاریخی مقامات دوبارہ کھولنے کی تیاری

datetime 15  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیپال میں اپریل میں آنے والے زلزلے سے تباہی کے بعد سیاحت کے فروغ کے لیے تاریخی مقامات عوام کے لیے دوبارہ کھولے جارہے ہیں۔ان تاریخی مقامات میں نیپال کا مشہور دربار سکوئر بھی شامل ہے جسے زلزلے سے بے حد نقصان پہنچا تھا۔ دوسری جانب عالمی ادارے یونیسکو نے ان مقامات کو عوام کے لیے دوبارہ کھولنے پر تحفظ کے تناظر میں کچھ تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ تاہم میڈیا رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس حوالے سے ضروری اقدامات کر لیے ہیں۔واضح رہے کہ نیپال میں زلزلے سے تقریباً آٹھ ہزار افراد ہلاک اور بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی۔زلزلے کے کچھ ہی عرصہ بعد یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل ارینہ بوکووا نے کھنمنڈو اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ہونے والے نقصان کو ’ناقابل تلاقی‘ قرار دیا تھا۔یونیسکو کی جانب سے نقصان کا تخمینہ لگانے اور حالات کو مانیٹر کرنے کے لیے عملہ بھی بھیجا گیا تھا۔کھٹمنڈو کے نواح میں واقع تیسری صدی کا ایک تاریخی ورثہ پتان گذشتہ ہفتے عوام کے لیے کھول دیا گیا تھا11 جون کو یونیسکو کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں لوگوں کو ان مقامات پر اضافی احتیاط برتنے کی تلقین کی گئی تھی، بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں ان مقامات کو عوام کے لیے کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی تعینات کی جائے گی، سیاحوں کو ٹور گائیڈ فراہم کیے جائیں گے اور سائن بورڈز کے ذریعے راستوں کی نشاندہی کی جائے گی۔کھٹمنڈو شہر کے قدیم علاقے میں واقع دربار چوک محلات، راہداریوں اور مندروں پر مشتمل ہے۔ یونیسکو اس کو نیپالی دارالحکومت کا ’سماجی، مذہبی اور شہری مرکز قرار دیتا ہے۔‘ یونیسکو نے اس امر کا اظہار کیا ہے کہ اس علاقے میں سکیورٹی تعینات کی جائے۔نیپال میں زلزلے سے تقریباً آٹھ ہزار افراد ہلاک اور بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی پانچویں صدی میں تعمیر ہونے والے سوائم بھوناتھ ٹیمپل کمپلکس میں یونیسکو کے مطابق اب بھی نوادرات کو محفوظ کرنے کا کام جاری ہے اور اس مقام کو عوام کے لیے کھولنے سے نوادرات کے چوری ہونے کا خطرہ بھی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…