اسلام آباد / واشنگٹن(نیوزڈیسک)بین الاقوامی تنظیم سیودی چلڈرن کے پاکستان میں دوبارہ کام شروع کرنے کیلیے امریکی دباؤبڑھا تو حکومت نے اس کے سامنے سرِ تسلیمِ خم کردیا۔این جی اوکے افسروں نے مختلف سیاستدانوں اور بیورکریٹس سے رابطے کیے جس کے بعدوزارت داخلہ نے نیا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں سیو دی چلڈرن کی بندش کے حکم کو تاحکم ثانی مؤخر کردیا گیا۔نوٹیفکیشن میں کہاگیا ہے کہ اگلے حکم نامے تک امریکی این جی او پاکستان میں اپنے آپریشنز جاری رکھ سکتی ہے اور متعلقہ حکام کی اجازت سے سیو دی چلڈرن کے دفاتردوبارہ کھولنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔ اقتصادی امور ڈویڑن کے ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے سیو دی چلڈرن پر عائدپابندی اٹھانے کا فیصلہ امریکی اور مختلف ڈونرز کے شدید دباؤکے بعدکیا۔اقتصادی امورڈویڑن نے یہ بھی انکشاف کیاکہ پاکستان میں127غیرملکی این جی اوزغیرقانونی طور پر کام کررہی ہیں۔اس حوالے سے فہرست وزارت داخلہ کو بھجوا دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق این جی اوز سے متعلق صورتحال کاجائزہ لینے کے لیے وزیرداخلہ نے آئندہ 48 گھنٹوں میں اجلاس طلب کیا ہے جس میں وزارت خارجہ، وزارت اقتصادی اموراورحساس اداروں کے حکام شریک ہوں گے جس میں واچ لسٹ پرموجود این جی اوز کے مستقبل کے حوالے سے فیصلے کیے جائیں گے۔قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے پاکستان میں بین الااقوامی خیراتی اداروں اور این جی اوزکے خلاف کارروائی پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ این جی اوز کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کام کرنا چاہیے۔ جان کیری نے ایک بیان میں کہاکہ سیو دی چلڈرن، ان این جی اوز میں سے ایک ہے جوشفافیت کے ساتھ حکومت پاکستان کے ساتھ قریبی رابطے میں رہتے ہوئے کام کررہی ہے۔جان کیری نے کہاکہ امریکا محفوظ اورمعاشی طور پرمستحکم جمہوری پاکستان کے قیام کے لیے حکومت کے ساتھ ہے۔