طرابلس(نیوز ڈیسک)لیبیا میں حکام کا کہنا ہے کہ ڈھائی برس قبل الجزائر میں گیس پلانٹ پر حملے کا حکم دینے والے سینیئر شدت پسند کمانڈر مختار بالمختار امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کارروائی میں مختار کے علاوہ ان کے دیگر ساتھی جنگجو بھی مارے گئے ہیں۔تاہم مختار کی ہلاکت کی خبریں ماضی میں بھی سامنے آتی رہی ہیں جو کہ درست ثابت نہیں ہوئی تھیں۔امریکی محکمہ دفاع نے بھی کہا ہے کہ اس نے لیبیا میں سنیچر کو القاعدہ کے ’درمیانی درجے‘ کے ایک رہنما کو نشانہ بنایا ہے۔پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا ہدف مختار بالمختار ہی تھے تاہم تاحال اس کے نتائج کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔الجزائر میں پیدا ہونے والے مختار بالمختارپہلے القاعدہ ان اسلامک مغرب کے سینیئر رہنما تھے تاہم بعدازاں انھوں نے تنظیم سے ناتا توڑ کر اپنا جنگجو گروہ بنا لیا تھا۔وہ سنہ 2013 میں ان امیناس گیس پلانٹ پر حملے کے بعد عالمی میڈیا کی نظروں میں آئے تھے۔اس کارروائی میں جہاں 800 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا وہیں 38 مغوی ہلاک بھی ہوگئے تھے۔امریکہ نے مختار بالمختار پر دہشت گردی کے الزامات عائد کر رکھے ہیں اور انھیں مغربی مفادات کے لیے خطرہ قرار دیا ہوا ہے۔لیبیا کا کہنا ہے کہ امریکی کارروائی لیبیائی حکومت کے مشورے سے عمل میں آئی۔خیال رہے کہ سنہ 2011 میں معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے لیبیا میں افراتفری کا ماحول ہے اور متحارب ملیشیا اقتدار کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔