روم( نیوزڈیسک )فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی اور قیدیوں کے حوالے سے عالمی قونین کی کھلی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کے لیے “جنیوا کنونشن” کے ممبر ممالک کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسی قراقع نے روم میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ہزاروں فلسطینیوں کو عقوبت خانوں میں ڈال رکھا جہاں ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اس فورم سے عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فلسطینی اسیران کے حقوق کی پامالی کا نوٹس لیے بالخصوص “جنیوا کنونشن” کے ممبر ممالک صہیونی مظالم کا نوٹس لینے اور فلسطینی اسیران کو ان کے حقوق دلوانے کے لیے فوری اجلاس طلب کریں۔عیسی قراقع کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست فلسطینی اسیران کے حوالے سے ظالمانہ سلوک کرکے قیدیوں کے بنیادی حقوق کی پامالی کی مرتکب ہوکر جنیوا معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے تمام مسلمہ ضابطے دیوار پردے مارے ہیں۔ صہیونی فوج کو جیلوں کا کنٹرول دے کر نسل پرستی کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ قیدیوں پر بدترین مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار نے شہریوں کو انتظامی حراست کی آڑ میں گرفتار کرکے سال ہا سال تک جیلوں میں رکھنا اور قیدیوں کو بھوک ہڑتال پرمجبور کرنے کو انسانی المیہ قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں بدترین مظالم کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں میں نہ صرف بڑی عمرکے افراد ہیں بلکہ سیکڑوں کم عمربچے بھی قید وبند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔ کم عمربچوں کو جنگی قیدی بنانا انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے۔ عالمی برادری کو اس کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے