معائنہ کی آڑ میں قومی راز چرانے کی اجازت نہیں دینگے: حسن روحانی

14  جون‬‮  2015
Iranian President Hassan Rouhani listens during his press conference in Tehran on June 13, 2015. There are still "many differences over details" of a nuclear deal Iran and world powers are trying to conclude by June 30, Rouhani said. AFP PHOTO / BEHROUZ MEHRI

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک متنازعہ جوہری تنصیبات کی معائنہ کی آڑمیں غیرملکی معائنہ کاروں کو”قومی راز” چوری کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق صدر روحانی نے منصب صدارت کے دو سال کی تکمیل کے بعد تہران میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “عالمی معائنہ کاروں کو حساس تنصیبات تک رسائی دینے کا یہ مطلب ہرگزنہیں کہ وہ ہمارے قومی راز چوری کریں۔ ہم معاہدے کے پروٹوکول کے تحت معائنہ کاروں کو حساس مقامات تک رسائی دیں گے مگر اس پرنظر رکھیں گے کہ وہ کیا کررہے ہیں”۔خیال رہے کہ ایران میں حساس مقامات اور جوہری تنصیبات کی معائنہ کاری کے حوالے سے سپریم لیڈر سمیت کئی دوسری اہم شخصیات نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ صدر حسن روحانی اب تک اس حوالے سے خاموش تھے لیکن اب انہوں نے بھی اپنے تحفظات کا کھل کراظہار کردیا ہے۔ایرانی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں منظرعام پرآیا ہے جب مغرب اور تہران کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات ایک بار پھر تعطل کا شکارہیں جبکہ دوسری طرف مغرب نے حتمی معاہدے کے لیے 30 جون کی ڈیڈ لائن بھی مقرر کررکھی ہے۔ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اگر نئے تنازعات سراٹھاتے رہے تو مذاکرات کا دورانیہ بڑھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب اور ایران کے درمیان جاری بات چیت میں بعض امور پراختلافات موجود ہیں۔ اگرچہ فریقین تیس جون کی ڈیڈ لائن کے اندرتمام تنازعات کو نمٹانا چاہتے ہیں۔صدر روحانی نے کہا کہ ہم مذاکرات میں سنجیدہ ہیں اور مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے لیکن موجودہ حالات میں ہم وقت کے اسیر بھی نہیں رہ سکتے۔ جلد بازی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ایک بہتر معاہدے کے لیے ہمیں تمام نکات پراتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔خیال رہے کہ جمعہ کے روز روس کے ایک مذاکرات کار نے ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر بات چیت کے تعطل کا شکار ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیش رفت کے بجائے مذاکرات میں ٹال مٹول سے کام لیا جا رہا ہے۔



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…