بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

معائنہ کی آڑ میں قومی راز چرانے کی اجازت نہیں دینگے: حسن روحانی

datetime 14  جون‬‮  2015
Iranian President Hassan Rouhani listens during his press conference in Tehran on June 13, 2015. There are still "many differences over details" of a nuclear deal Iran and world powers are trying to conclude by June 30, Rouhani said. AFP PHOTO / BEHROUZ MEHRI
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک متنازعہ جوہری تنصیبات کی معائنہ کی آڑمیں غیرملکی معائنہ کاروں کو”قومی راز” چوری کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق صدر روحانی نے منصب صدارت کے دو سال کی تکمیل کے بعد تہران میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “عالمی معائنہ کاروں کو حساس تنصیبات تک رسائی دینے کا یہ مطلب ہرگزنہیں کہ وہ ہمارے قومی راز چوری کریں۔ ہم معاہدے کے پروٹوکول کے تحت معائنہ کاروں کو حساس مقامات تک رسائی دیں گے مگر اس پرنظر رکھیں گے کہ وہ کیا کررہے ہیں”۔خیال رہے کہ ایران میں حساس مقامات اور جوہری تنصیبات کی معائنہ کاری کے حوالے سے سپریم لیڈر سمیت کئی دوسری اہم شخصیات نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ صدر حسن روحانی اب تک اس حوالے سے خاموش تھے لیکن اب انہوں نے بھی اپنے تحفظات کا کھل کراظہار کردیا ہے۔ایرانی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں منظرعام پرآیا ہے جب مغرب اور تہران کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات ایک بار پھر تعطل کا شکارہیں جبکہ دوسری طرف مغرب نے حتمی معاہدے کے لیے 30 جون کی ڈیڈ لائن بھی مقرر کررکھی ہے۔ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اگر نئے تنازعات سراٹھاتے رہے تو مذاکرات کا دورانیہ بڑھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب اور ایران کے درمیان جاری بات چیت میں بعض امور پراختلافات موجود ہیں۔ اگرچہ فریقین تیس جون کی ڈیڈ لائن کے اندرتمام تنازعات کو نمٹانا چاہتے ہیں۔صدر روحانی نے کہا کہ ہم مذاکرات میں سنجیدہ ہیں اور مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے لیکن موجودہ حالات میں ہم وقت کے اسیر بھی نہیں رہ سکتے۔ جلد بازی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ایک بہتر معاہدے کے لیے ہمیں تمام نکات پراتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔خیال رہے کہ جمعہ کے روز روس کے ایک مذاکرات کار نے ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر بات چیت کے تعطل کا شکار ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیش رفت کے بجائے مذاکرات میں ٹال مٹول سے کام لیا جا رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…