جمعرات‬‮ ، 17 جولائی‬‮ 2025 

معائنہ کی آڑ میں قومی راز چرانے کی اجازت نہیں دینگے: حسن روحانی

datetime 14  جون‬‮  2015
Iranian President Hassan Rouhani listens during his press conference in Tehran on June 13, 2015. There are still "many differences over details" of a nuclear deal Iran and world powers are trying to conclude by June 30, Rouhani said. AFP PHOTO / BEHROUZ MEHRI
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک متنازعہ جوہری تنصیبات کی معائنہ کی آڑمیں غیرملکی معائنہ کاروں کو”قومی راز” چوری کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق صدر روحانی نے منصب صدارت کے دو سال کی تکمیل کے بعد تہران میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “عالمی معائنہ کاروں کو حساس تنصیبات تک رسائی دینے کا یہ مطلب ہرگزنہیں کہ وہ ہمارے قومی راز چوری کریں۔ ہم معاہدے کے پروٹوکول کے تحت معائنہ کاروں کو حساس مقامات تک رسائی دیں گے مگر اس پرنظر رکھیں گے کہ وہ کیا کررہے ہیں”۔خیال رہے کہ ایران میں حساس مقامات اور جوہری تنصیبات کی معائنہ کاری کے حوالے سے سپریم لیڈر سمیت کئی دوسری اہم شخصیات نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ صدر حسن روحانی اب تک اس حوالے سے خاموش تھے لیکن اب انہوں نے بھی اپنے تحفظات کا کھل کراظہار کردیا ہے۔ایرانی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں منظرعام پرآیا ہے جب مغرب اور تہران کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات ایک بار پھر تعطل کا شکارہیں جبکہ دوسری طرف مغرب نے حتمی معاہدے کے لیے 30 جون کی ڈیڈ لائن بھی مقرر کررکھی ہے۔ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اگر نئے تنازعات سراٹھاتے رہے تو مذاکرات کا دورانیہ بڑھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب اور ایران کے درمیان جاری بات چیت میں بعض امور پراختلافات موجود ہیں۔ اگرچہ فریقین تیس جون کی ڈیڈ لائن کے اندرتمام تنازعات کو نمٹانا چاہتے ہیں۔صدر روحانی نے کہا کہ ہم مذاکرات میں سنجیدہ ہیں اور مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے لیکن موجودہ حالات میں ہم وقت کے اسیر بھی نہیں رہ سکتے۔ جلد بازی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ایک بہتر معاہدے کے لیے ہمیں تمام نکات پراتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔خیال رہے کہ جمعہ کے روز روس کے ایک مذاکرات کار نے ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر بات چیت کے تعطل کا شکار ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیش رفت کے بجائے مذاکرات میں ٹال مٹول سے کام لیا جا رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…