کابل (نیوزڈیسک)سابق افغان صدر حامد کرزئی جو کسی زمانے میں امریکہ کے لاڈلے ہوا کرتے تھے جنہوں نے افغانستان میں اپنی دو بار صدارتی مدت بھی پوری کی اب امریکہ پر ہی برسنا شروع ہوگئے ہیں موصوف نے کہاہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان میں مداخلت کر رہے ہیں ¾افغانستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئی جس سے افغان عوام بہت متاثر ہورہے ہیں۔افغان سابق صدر حامد کرزئی نے روسی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتی ہے دہشت گردی کی کمین گاہیں، تربیتی مراکز اور محور افغانستان سے کہیں دور تھے، اس کے باوجود افغان بستیوں پر بم برسائے گئے اور افغان عوام کوجیلوں میں بند کیا گیا ¾دہشت گردی اور انتہا پسندی ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئی ہے جس سے افغان عوام بہت متاثر ہوئے ہیں۔سابق صدرنے کہاکہ عراق میں داعش کا فروغ غیر ملکی مداخلت کا نتیجہ ہے ¾افغانستان میں داعش کے مستحکم ہونے پر پڑوسی ممالک روس اور چین کو بھی خطرہ لاحق ہوگا، افغانستان میں داعش اجنبی ہیں، غیر ملکی سرپرستی اور فنڈنگ کے بغیر پھل پھول نہیں سکتے امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان میں مداخلت کر رہے ہیں ¾ بہت سے معاملات میں کابل اور واشنگٹن کے درمیان اختلافات کی بنیادی وجہ یہ ہی تھی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں