اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں خواتین کی بڑی تعداد نے اس خبر کا خیرمقدم کیا ہے کہ سعودی محکمہ پاسپورٹ قواعدو ضوابط کے ایک مسودہ تیار کررہا ہے، جس سے خواتین کو اپنے محرم کی رضامندی کے بغیر سفر کی اجازت حاصل ہوجائے گی۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے جنوب مغربی صوبے عسیر کی ایک خاتون کاروباری شخصیت نورا الرفیع کہتی ہیں کہ اس منصوبے سے خواتین کو اپنا کاروبار بیرون ملک پھیلانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ اس اجازت سے اقتصادی ترقی میں خواتین کی شرکت مزید مو¿ثر ہوجائے گی۔سعودی صحافی خدیجہ القحطانی کا کہنا ہے کہ ضرورت ہے کہ اس طرح کے مزید فیصلے کیے جائیں، جن سے خواتین کو مدد مل سکے۔انہوں نے کہا کہ عرب دنیا کو سعودی خواتین کی شراکت کی ضرورت ہے۔روزنامہ الریاض کی صحافی مریم الجبیر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا نیٹ ورک نے بیرونی دنیا کے ساتھ خواتین کا بے مثال رابطہ قائم کردیا ہے۔ ۔ریاض میں محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سلیمان الیحیٰ نے بتایا کہ یہ قواعد و ضوابط سفری وجوہات کی بنیاد پر ہوں گے، عمر کی بنیاد پر نہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ پاسپورٹ عدالت کے فیصلوں پر عملدرامد کررہا ہے، جس نے خواتین کو ان کے والدین یا سرپرستوں کی منظوری کے بغیر بیرون ملک سفر، یا پاسپورٹ کے اجرائ اور تجدید کی اجازت دی ہے۔