سڈنی (نیوزڈیسک)جہادی گروہوں کے خلاف جنگ کےلئے یورپی ممالک کی نئی صف بندی،آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے ایشیا پیسیفک کی اقوام سے کہا ہے کہ وہ جہادی گروہوں کے خلاف جنگ کے لیے متحد ہو جائیں .داعش کے بین الاقوامی اہداف ہیں .اپنے شہریوں کو دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار نہیں کر نے دینگے جمعرات کو سڈنی میں علاقائی سلامتی سے متعلق کانفرنس میں شریک 25 ممالک کے وزرا سے خطاب میں وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے اسلامی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ ’داعش‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کے بین الاقوامی اہداف ہیں .اپنے خطاب میں انھوں نے مشرقِ وسطیٰ میں دولت اسلامیہ کی کارروائیوں کا حوالہ دئیے ہوئے کہا کہ ہم نے سروں کو کٹتے ہوئے دیکھ چکے ہیں اذیت، بڑے پیمانے پر قتل و غارت، جنسی غلامی۔انہوںنے کہاکہ یہ مقامی سطح پر ہونے والی کوئی رنجش یا ناراضگی نہیں بلکہ یہ بین القوامی سطح پر دہشت گردی کے عزائم ہیں۔ٹونی ایبٹ نے کہا کہ دنیا بھر کی حکومتوں کو اپنے شہریوں کو اس بات پر قائل کرنا ہو گا کہ وہ دولتِ اسلامیہ میں شمولیت اختیار نہ کریں۔ہمیں ہر ایک کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ لوگوں کو صرف اس بنا پر مارنا کہ ان کا عقیدہ آپ سے مختلف ہے درست نہیں۔انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا اس بارے میں پرعزم ہے کہ وہ اپنے کسی بھی شہری کو دولتِ اسلامیہ میں شرکت کرنے کےلئے نہیں جانے دے گا۔انہوںنے کہا کہ اپنے گھر کے اندر ہم کوشاں ہیں کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی آسٹریلیوی شہری ملک چھوڑ کر شام اور عراق میں پہلے سے موجود 15 ہزار جنگجوو ¿وں کے ساتھ شامل نہ ہو سکے۔ٹونی ایبٹ نے دولتِ اسلامیہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم ہر ملک اور ہر شخص کےلئے ایک پیغام لےکر آرہی ہے کہ یا تو ان کے سامنے ہتھیار ڈال دیں یا پھر مر جائیںآپ اس قسم کے لوگوں کےساتھ مذاکرات نہیں کر سکتے، صرف لڑ سکتے ہیں