اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اردن حکومت نے شام کی سرحد سے متصل اپنی حدود میں دولت اسلامیہ “داعش” کی نگرانی کے لیے مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔مانیٹرنگ سسٹم میں جدید ریڈار، کنٹرول ٹاور اور خفیہ کیمرے شامل ہیں جو شام کی سرحد کے ساتھ کئی کلومیٹر کے علاقے پر پھیلے ہوئے ہیں امریکی حکام کے مطابق عمان حکومت کا نیا سیکیورٹی سسٹم کا دوسرا مرحلہ بھی کامیاب رہا ہے اور اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کی تیاریاں جاری ہیں۔ شام کی سرحد کے ساتھ مانیٹرنگ سسٹم کی تکمیل کے بعد اردن کی عراق سے متصل سرحد پر بھی ایسا ہی نظام نصب کیا جائے گا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اردن کی مسلح افواج کی جانب سے شام کی سرحد سے متصل مانیٹرنگ سسٹم کے قیام کا مقصد داعش جیسے شدت پسند گروپوں کے خطرات سے نمٹنا اور جنگجوﺅں کو اردن کی سرزمین میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنا ہے۔مانیٹرنگ سسٹم میں جدید ریڈار، کنٹرول ٹاور اور خفیہ کیمرے شامل ہیں جو شام کی سرحد کے ساتھ کئی کلومیٹر کے علاقے پر پھیلے ہوئے ہیں۔ ان کی مدد سے شدت پسندوں کی سرحد پر نقل وحرکت کا جائزہ لینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔عمان میں امریکی سفارت خانے میں متعین ملٹری اتاشی کرنل رابرٹ باڈوک کا کہنا ہے کہ “مانیٹرنگ سسٹم اردنی سیکیورٹی فورسز کے پاس ایک موثر اور بہترین ہتھیار ہے جس کی مدد سے شدت پسندوں کی سرحد پار دراندازی روکنے میں بھرپور مدد ملے گی۔ مانیٹرنگ نظام کی مدد سے سرحد پر ہونے والی ہر قسم کی نقل وحرکت پر نظر رکھی جاسکے گی اور کسی بھی قسم کی شدت پسندانہ سرگرمیوں کی بروقت روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔”امریکی ملٹری اتاشی کا کہنا تھا کہ مانیٹرنگ سسٹم سے اردنی فوج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ شام کی سرحد کے ساتھ مانٹیرنگ سسٹم کی تنصیب کی تکمیل کے بعد توقع ہے کہ رواں سال کے دوران عراق کی سرحد کے ساتھ بھی مانیٹرنگ سسٹم کا منصوبہ بھی مکمل کیا جائے گا۔