برما(نیوزڈیسک) سمندر میں کئی روز سے بھٹکنے والے ہزاروں روہنگیا مسلمانوں میں سے بیشتر کی حالت تشویش ناک ہو گئی۔ زندگی کے بنیادی حقوق سے محروم روہنگیا مسلمان جو پیدا تو میانمر میں ہوئے لیکن وہاں کی شہریت ان کا حق نہیں ہے۔ مرضی کی زندگی گزارنے کے لئے قریبی ممالک کا ر±خ کیا لیکن بدقسمتی ساتھ ہی جڑی رہی۔ دو ماہ سے پانی میں بے سروسامان پھنسے ہیں۔ عالمی دباو¿ پر اندونیشیا، تھائی لینڈ اور ملائشیا نے ساحلی علاقوں میں پناہ دینا شروع کی۔ کچھ انسانی سمگلروں کے ہتھے چڑھے تو کیمپوں میں خواتین کی آبروریزی بھی ہوئی۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے سمندر میں بھٹکنے والے ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کی حالت مزید خراب ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق کئی روز سے بےسروسامانی کے عالم میں سمندر میں بھٹکنے والے تارکین وطن کو بروقت امداد نہ ملی تو سیکڑوں جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔ –