ڈھاکہ (نیوزڈیسک )بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے اپنے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کے دو روزہ دورے کاآغاز کردیا ہے، جس کے دوران وہ اور ان کے میزبان سرحدی تنازعات کے تصفیے کے لیے زمینی لین دین کے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کریں گے۔ یہ معاہدہ 150 سے زیادہ بستیوں کے لین دین پر مبنی ہوگا۔ہندوستان کے وزیر اعظم نریندرا مودی آج دو دن کے دورے پر بنگلہ دیش پہنچے، جہاں ڈھاکہ میں وہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کریں گے۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے ہزاروں باشندے ہندوستان میں 50 سے زائد بستیوں میں رہائش پذیر ہیں جبکہ بہت سے ہندوستانی باشندے بنگلہ دیش میں 100 سے زیادہ اسی طرح کے علاقوں کے مقیم ہیں۔اس معاہدے کے بعد ان علاقوں کا دونوں ملکوں کے درمیان لین دین ہوسکے گا اور ان بستیوں میں مقیم افراد کو اپنی قومیت کے انتخاب کا حق حاصل ہوجائے گا۔ یعنی وہ اپنی مرضی کے مطابق ہندوستان یا بنگلہ دیش میں سے کسی بھی ملک کی شہریت اختیار کرسکیں گے۔بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ عبدالحسن محمود علی نے اس معاہدے کو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک سنگ میل قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ دونوں ملکوں کی چار ہزار کلومیٹر طویل سرحد پر آباد یہ بستیاں برطانوی نوآبادیاتی نظام کی وراثت ہیں، اور ان پر کئی دہائیوں سے دونوں ملکوں کے درمیان تنازعہ چلا آرہا ہے۔ان بستیوں میں مقیم افراد کے پاس کسی ملک کی شہریت نہیں ہے۔بنگلہ دیش کے وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ نریندرا مودی کے وزٹ کے دوران تجارت اور سرحدی سیکیورٹی میں اضافے اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے کئی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔