پشاور(آن لائن) خیبر پختونخوا میں غذائی کمی کا شکار بچوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا۔ صوبے میں 39 جبکہ قبائلی اضلاع میں 48 فیصد بچے غذا کی کمی کا شکار ہیں۔ماہرین صحت کے مطابق غذائی کمی کا شکار بچوں کی شرح میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ خیبر پختونخوا میں 39 فیصد جبکہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں 48 فیصد بچے غذائی کمی کا شکار ہیں۔قومی سروے 2018ء
کے مطابق خیبر پختونخوا میں پانچ سال سے کم عمر بچوں میں دس میں سے چار بچے غذا کی کمی کا شکار ہیں۔ شہری کہتے ہیں غذائی کمی کو پورا کرنے کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔ شہریوں نے غربت اور معاشی مسائل کو بھی بنیادی وجہ قرار دیا۔غذائی کمی کے باعث صوبے میں 17 فیصد بچے اپنے قد کی مناسبت سے کمزور جبکہ اکاون فیصد وٹامن اے کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔