بلڈ پریشر سے بچانے میں مددگار 15 غذائیں

26  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فشار خون یا بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو آہستہ آہستہ جسم کو مختلف امراض کا شکار کرکے موت کی جانب لے جاتا ہے خاص طور پر اس کے شکار افراد میں شدید غصہ دماغ کو جانے والی شریان کے پھٹنے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے جس سے فالج جیسا مرض لاحق ہوسکتا ہے۔ اس مرض کے شکار افراد کے لیے غذا بھی خاص ہوتی ہے۔

خاص طور پر نمک سے گریز کیا جاتا ہے تاہم ایسی خوراک کی کمی نہیں جو منہ کا مزہ بھی برقرار رکھتی ہیں اور بلڈپریشر کو بھی قدرتی طور پر متوازن سطح پر رکھتی ہیں۔ ایک سروے کے مطابق تقریبا 52 فیصد پاکستانی آبادی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور 42 فیصد لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ وہ ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ لو بلڈ پریشر کی خاموش علامات ایسے ہی چند فوڈز کے بارے میں جاننا آپ کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ دارچینی دارچینی بلڈپریشر کو معمول پر لانے میں کرشماتی کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ کولیسٹرول لیول کو بھی کم کرتی ہے۔ اس مصالحے کو غذا کے ساتھ ساتھ میٹھی ڈشز اور مشروبات میں بھی شامل کیا جاسکتا ہے بلکہ اپنے ہر کھانے میں اس کو شامل کرنا آپ کی صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔ ٹماٹر مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹماٹر کھانے کی عادت سے بھی ہائی بلڈ پریشر کو کم کیا جاسکتا ہے، جس کی وجہ اس میں موجود فیٹی ایسڈز اور دیگر اجزا ہیں۔ آلو آلوﺅں میں پوٹاشیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور ہم پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ یہ معدنیاتی عنصر بلڈپریشر کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، مزید یہ کہ آلوﺅں میں نمکیات کی مقدار کم، چربی سے پاک اور فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو اسے کسی بھی وقت کھانے کے لیے مثالی بناتا ہے خاص طور پر انہیں ابال یا پکا کر کھانا زیادہ بہتر ثابت ہوتا ہے۔

کیلے مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ پوٹاشیم سے بھرپور غذا اور نمک کا کم استعمال صحت مند بلڈ پریشر کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ کیلا ایسا پھل ہے جو کہ پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے اور ہفتے میں 3 سے 4 کیلوں کو کھانے کی عادت ہائی بلڈ پریشر سے نجات میں مدد دے سکتی ہے۔ زیتون کا تیل بلڈ کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ بھی ہائی بلڈ پریشر کا باعث بنتا ہے۔

تو ویجیٹیبل آئل کی جگہ زیتون کے تیل کا استعمال کولیسٹرول لیول کو 6 سے 10 فیصد تک کم کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے بلڈ پریشر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔  بلڈ پریشر سے بچاﺅ کے 6 قدرتی طریقے سبز پتوں والی سبزیاں سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک آئرن اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتی ہے، جیسا اوپر ذکر کیا جاچکا ہے کہ پوٹاشیم وہ جز ہے جو کہ بلڈپریشر کی سطح میں کمی لانے میں انتہائی فائدہ مند ہے۔

ہفتہ بھر میں کچھ مقدار میں پالک کھانا اس خاموش قاتل مرض سے تحفظ دے سکتا ہے۔ بادام باداموں کے فوائد بتانے کی ضرورت نہیں، پروٹین، فائبر اور میگنیشم سے بھرپور یہ گری بلڈ پریشر کی روک تھام میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ غذا میں میگنیشم کی کمی ہائی بلڈ پریشر کا باعث بنتی ہے، روزانہ تھوڑے سے بادام کھانے کی عادت صحت مند سطح پر بلڈ پریشر کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

دہی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پھلوں اور سبزیوں کے ساتھ دہی کھانے کی عادت بلڈ پریشر میں کمی لانے میں مدد دیتی ہے، امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو خواتین ہفتہ بھر میں 5 یا اس سے زائد مرتبہ دہی کھاتی ہیں، ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ان خواتین کے مقابلے میں بہت کم ہوتا ہے جو دہی کھانا پسند نہیں کرتیں۔ تو دہی کو روزانہ کھائیں اور صحت مند زندگی سے لطف اندوز ہو۔

بیریز تمام بیریز دل کو صحت مند رکھنے والے کمپاﺅنڈ فلیونوئڈز سے بھرپور ہوتی ہیں اور یہ اینٹی آکسائیڈنٹ سے بھی بھرپور ہوتی ہیں جو بلڈپریشر کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ جرنل آف دی اکیڈمی آف نیوٹریشن اینڈ Dietetics میں شائع ایک تحقیق کے مطابق اسٹرابیری یا کسی بھی قسم کی بیری کو روزانہ استعمال کرنا فائدہ مند ہوتا ہے۔ جو کا دلیہ جو کا دلیہ میگنیشیم سے بھرپور ہوتا ہے۔

اور ایک طبی تحقیق کے مطابق جو کے دلیہ کا استعمال فشار خون کے شکار افراد کے بلڈ پریشر کو نمایاں حد تک کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس دلیے میں پائی جانے والی فائبر دل کی صحت کے لیے اہم قرار ادا کرتی ہے۔ اسے مختلف پھلوں کے ساتھ استعمال کرکے بھی منہ کا ذائقہ دوبالا کیا جاسکتا ہے۔ پستہ گریوں کا زیادہ استعمال بلڈ پریشر کی سطح کم کرتا ہے، مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق

پستے میں موجود اجزاءبلڈ پریشر کو کم کرنے کے حوالے سب سے بہترین ہوتے ہیں۔ پستے میں میگنیشم، پوٹاشیم اور فائبر وغیرہ موجود ہوتے ہیں جو سب بلڈ پریشر کو بہتر بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں، کچھ مقدار میں پستے روزانہ کھانے سے طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹس بھی جسم کا حصہ بنتے ہیں۔ مچھلی مچھلی پروٹین اور وٹامن ڈی کے حصول کا بہترین ذریعہ ثابت ہوتی ہے اور یہ دونوں بلڈپریشر کی

شرح کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، اس کے علاوہ مچھلی میں صحت بخش اومیگا فیٹی ایسڈز بھی شامل ہوتے ہیں جو دوران خون کولیسٹرول کی شرح کو کم رکھنے کے لیے فائدہ مند عنصر ہے۔ مالٹے مالٹے پوٹاشیم سے بھرپور ہوتے ہیں اور جیسا بتایا جاچکا ہے کہ پوٹاشیم بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے اہم جز ہے۔ اسی طرح اس ترش پھل میں پائے جانے والا فلیونوئڈز کی

ایک قسم خون کی شریانوں کے مسائل کا خطرہ کم کرتا ہے اور شریانوں کے افعال کو بہتر رکھتا ہے۔ دالیں دالیں، چنے، کالے چنے وغیرہ فائبر اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتے ہیں جو بلڈ پریشر کو بہتر بنانے میں مدد دینے والے اجزاءہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق دالیں بلڈ پریشر سے نجات کے لیے بہترین غذا ہے۔ چقندر چقندر میگنیشم اور پوٹاشیم سے بھرپور سبزی ہے جو کہ ہائی

بلڈ پریشر سے مقابلے کے لیے بہترین اجزاءہیں۔ اسی طرح ان میں غذائی نائٹریٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ نظام ہضم کے دوران یہ جز نائٹرک آکسائیڈ میں ہوجاتا ہے اور جذب ہوکر بلڈ پریشر پر مثبت انداز سے اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…