واشنگٹن (نیوز ڈیسک) کینسر ایسا موذی مرض ہے جس کا سن کر ہی مریض آدھا مر جاتا ہے، کینسر اگر ابتدائی مراحل میں بھی ہو تو مریض بہت مایوسی کا شکار ہو جاتا ہے، اگر کینسر آخری مراحل میں ہو اور زندگی کا امکان کچھ باقی ہو تو کیمو تھراپی جیسے تکلیف دہ علاج کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے ضروری نہیں کہ کینسر کا مرض ختم ہو۔ اب ایک ایسی چیز کا انکشاف ہوا ہے جو ہم روزمرہ استعمال کرتے ہیں اور کینسر کے خلاف حیران کن طور پر مدافعت رکھتی ہے اور کیمو تھراپی جیسے مہنگے علاج سے کئی گنا طاقت کی حامل ہے،
جی ہاں یہ ادرک ہے جو ہمارے روز کے کھانوں میں استعمال ہوتی ہے۔ جارجیا سٹیٹ یونیورسٹی میں پراسٹیٹ کینسر کے متعلق کی گئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ کینسر کو ختم کرنے کے لیے ادرک بے حد مفید ہے، تجربات میں ادرک کے استعمال سے کینسر کی رسولیوں میں 56 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔ تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ ادرک میں پایا جانے والا عنصر ’’6۔ سو گول‘‘ کیموتھراپی سے ہزار گنا طاقتور ہے۔ اس کے علاوہ بھی ادرک کے بے شمار فوائد ہیں، واضح رہے کہ ایشیائی ممالک میں کھانوں میں ادرک کا استعمال عام کیا جاتا ہے اور اس کی افادیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ زمانہ قدیم سے ہی ادرک حکما اور اطبا کیلئے دلچسپی کا باعث رہی ہے اور اسے ادویات میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ ادرک کے روزانہ استعمال سے نظام انہضام میں مثبت تبدیلی آتی ہے، ادرک معدے کی سوزش اور جلن سے نجات دیتی ہے۔ ادرک کے بے پناہ فوائد ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔جن افراد کا معدہ ٹھیک کام نہیں کرتا ہے وہ کھانے سے قبل 2.1گرام ادرک کا ایکسٹریکٹ استعمال کریں جن سے ان کے معدے کے امراض میں 50فیصد بہتری کے امکان پیدا ہو جاتے ہیں۔ دل متلانے کی صورت میں ادرک کھانے سے افاقہ ہوتا ہے جبکہ ادرک کا قہوہ معدہ کی صحت اور جی متلانے میں نہایت مفید ہے۔ یونیورسٹی آف جارجیا کی ایک تحقیق کے مطابق حاملہ خواتین کے روزانہ ادرک کھانے سے پٹھوں کے درد میں آرام آتا ہے، خون میں موجود شوگر کا لیول نارمل رہے گا اور دل کے امراض سے بھی چھٹکارا مل جائے گا، روزانہ ادرک پاؤڈر استعمال کرنے والے افراد کولیسٹرول میں اضافے سے بچے رہتے ہیں جبکہ یہ دماغی صحت کیلئے بھی نہایت مفید گردانی جاتی ہے۔