ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

تیونس میں 88 سالہ السبسی ملک کے صدر منتخب

datetime 22  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تیونس کے عبوری صدر منصف مرزوقی نے ملک میں ہونے والے پہلے شفاف صدارتی انتخابات میں شکست تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ ان کے حریف کی جانب سے فتح کا اعلان ’غیر جمہوری‘ ہے۔اس سے قبل ان کے حریف الباجی قائد السبسی نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ایگزٹ پولز میں کہا گیا ہے کہ انھیں 55.5 فی صد ووٹ ملے ہیں۔دارالحکومت تیونس میں 88 سالہ السبسی کے حامیوں نے جشن منایا۔
السبسی نے گذشتہ ماہ ہونے والے پہلے مرحلے کے انتخابات میں 39 فی صد ووٹ حاصل کیے تھے
تاہم ان کے حریف اور ملک کے نگراں صدر منصف مرزوقی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ انتخابات اتنے کانٹے کے تھے کہ نتائج کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔عبوری صدر مرزوقی نے کہا: ’جیت کا اعلان غیر جمہوری ہے۔ اگر ہم واقعی جمہوری ملک ہیں اور قانون کی پاسداری کرتے ہیں تو ہمیں انتظار کرنا چاہیے۔’ہم آپ کو یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم فاتح رہے، ہم فاتح ہیں ہم فتح یاب ہوئے۔ تیونس نے جیت حاصل کی ہے اور آپ کامیاب ہوئے ہیں۔ آپ نے تیونس کے لیے، جمہوریت کے لیے اور انسانی حقوق کے لیے جیت حاصل کی ہے۔‘ایک ایگزٹ پولز میں کہا گیا ہے کہ السبسی کو 55.5 فی صد ووٹ ملے ہیں۔ناقدین کا کہنا ہے کہ السبسی کی کامیابی کا مطلب بدنام نظام کی واپسی ہے جبکہ الباجی قائد کا کہنا ہے کہ وہ ٹیکنوکریٹ ہیں اور ملک میں استحکام لائیں گے۔واضح رہے کہ تیونس پہلا ملک تھا جس نے اپنے رہنما کو حکومت سے ہٹا کر خطے میں بغاوت کی ہوا چلائی تھی جسے ’عرب سپرنگ‘ کا نام دیا گیا تھا۔تیونس میں دوسرے مرحلے کے انتخابات میں باضابطہ نتائج کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے تاہم ایک ایگزٹ پول میں السبسی کو 55.5 فی صد ووٹ ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ دوسرے ایگزٹ پول میں بھی اسی قسم کی بات بتائی گئی ہے۔ایسبسی کے حامیوں نے دارالحکومت تیونس میں جشن منایا
تیونس میں انتخابات کے پیش نظر سکیورٹی کے انتظامات سخت کیے گئے تھے اور لیبیا کی سرحد کو بند کر دیا گ?ا تھا۔
اتوار کو کم از کم تین افراد پر مشتمل ایک حملہ آور گروہ نے کیروان شہر کے پاس ایک پولنگ سٹیشن کو نشانہ بنایا۔
سکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ اس نے ایک حملہ آور کو ہلاک جبکہ تین افراد کو گرفتار کیا۔

جیت کا جشن مناتے تیونس باشندے
اتوار کو ووٹ ڈالنے کے عمل کے اختتام پر السبسی نے ایک مقامی ٹی وی چینل پر کہا: ’میں اپنی کامیابی کو تیونس کے شہیدوں کے نام کرتا ہوں۔‘
انھوں نے مزید کہا: ’میں مرزوقی کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور کسی کو بھی علیحدہ کیے بغیر اب ہم دونوں مل کر کام کریں گے۔‘
88 سالہ السبسی معزول صدر زین العابدین کی حکومت کا حصہ بھی رہ چکے ہیں اور ان انتخابات میں سیکیولر جماعت ندا تیونس (صدائے تیونس) کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

ان کے مخالف 67 سالہ منصف مرزوقی سنہ 2011 سے عبوری صدر ہیں۔
مرزوقی انسانی حقوق کے کارکن ہیں اور سابقہ حکومت کے دور میں وہ جلاوطنی اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔
السبسی نے گذشتہ ماہ ہونے والے پہلے مرحلے کے صدارتی انتخابات میں 39 فی صد ووٹ حاصل کیے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…