ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

سانحہ پشاور کی ایک گمنام ہیرو، یہ کون ہے؟ جاننے کیلئے کلک کریں

datetime 19  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور : سانحہ پشاور میں دہشت گرد اپنی بربریت دکھانے میں حد سے گزر گئے مگر ان کے مقابلے میں ایک ٹیچر نے دلیری اور قربانی کی ایسی مثال قائم کی جس کی نظیر ملنا بہت مشکل ہے۔

آرمی پبلک اسکول پر طالبان دہشت گردوں کے حملے میں بچ جانے والے 15 سالہ ایک طالبعلم عرفان اللہ بتاتا ہے کس طرح ایک خاتون ٹیچر دہشت گردوں کے راستے میں پہاڑ کی طرح کھڑی ہوگئی اور بچوں کو اپنی جانیں بچانے کے لیے بھاگ جانے کے لیے کہا جس پر اسے زندہ جلا دیا گیا۔

افشاں احمد نامی 24 سالہ یہ ٹیچر اس وقت مسلح افراد کی راہ میں پہاڑ بن کر کھڑی ہوگئی جب وہ اس کی کلاس روم میں داخل ہوئے اور کہا ” تم لوگ میرے طالبعلموں کو میری لاش سے گزر کر ہی مار سکتے ہو”۔

اس بات پر مشتعل ہوکر عسکریت پسندوں نے اس خاتون پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی مگر پھر بھی وہ باہمت ٹیچر اپنے حواس کو بحال رکھتے ہوئے اپنے شاگردوں کو کلاس سے بھگاتی رہی۔

عرفان اللہ افشاں کی اس بے مثال دلیری کو یاد کرتے ہوئے کہا تھا” وہ ایک ہیرو ہیں جو بہت دلیر تھیں، وہ اس وقت دہشت گردوں کی راہ میں کھڑی ہوگئیں جب وہ ہمیں ہدف بنانے جارہے تھے، ہماری ٹیچر نے انہیں انتباہ کیا کہ تم لوگ انہیں میری لاش سے گزر کر ہی مارسکتے ہو کیونکہ میں اپنے شاگردوں کو خون میں لت پت فرش میں گرا ہوا نہیں دیکھ سکتی”۔

عرفان اللہ کو اس بھگدڑ کے دوران سینے اور پیٹ پر شدید زخم آئے تھے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ امید کرتا ہے کہ ہماری ٹیچر اسے معاف کردیں گی کیونکہ وہ انہیں تحفظ دینے کے لیے آگے نہیں آیا۔

اس نے مزید کہا کہ میں خود کو خودغرض سمجھ رہا ہوں کیونکہ ہم ہمارے اچھے مستقبل کے لیے اپنی جان قربان کردینے والی ٹیچر کو بچانے کی بجائے اپنی زندگیوں کو ترجیح دیتے ہوئے وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…