جمعرات‬‮ ، 19 جون‬‮ 2025 

میں کس کے نام لکھوں؟ جو عالم بیت رہے ہیں! سانحہ پشاورپر دنیا کیا کہتی ہے؟

datetime 16  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عالمی رہنماؤں نے پشاور میں دہشت گردوں کی سفاکانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے دکھ اورافسوس کا اظہارکیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے پشاور میں اسکول میں دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سفاکانہ اور بزدلانہ کارروائی قراردیا۔  ان کا کہنا تھا کہ اس ظالمانہ اقدام کے لیے دہشت گردوں کی کوئی بھی وجہ قابل قبول نہیں اور نہ ہی کوئی بہانہ اس مکروہ دہشت گردی کےلیے جواز بنایا جاسکتا ہے۔

امریکی صدر براک اوباما نے پشاور میں اسکول پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے بچوں کو نشانہ بنا کر ایک بار پھر اپنی سفاکی کا ثبوت دیا ۔ ان کا کہنا تھا  امریکا دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف  حکومت پاکستان کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا تاکہ خطے میں امن اور استحکام قائم کیا جاسکے۔

فرانس کے صدرفرینکوئس ہالینڈ نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکول پر حملہ دہشت گردوں کی جانب سے انتہائی بزدلانہ کارروائی ہے اوربچوں کے خلاف اس سفاکانہ عمل کی مذمت کے لیے صرف الفاظ کافی نہیں ہیں، فرانس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بھرپور مدد کررہا ہے اور اس واقعے میں جاں بحق ہونے والوں سے بھی اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سماجی ویب سائٹ پر اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ پشاور کے اسکول میں ہونے والی دہشت گردی ناقابل بیان اور بہیمانہ بربریت کی عکاسی کرتا ہے جس میں بے گناہ انسانوں کو قتل کیا گیا اور وہ اس سانحہ میں جاں بحق ہونے والے ان تمام لوگوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں جنہوں نے اس واقعے میں اپنے پیاروں کو گنوایا۔

جرمنی کے وزیر خارجہ فرینک والٹر نے بھی دہشت گردی کی کارروائی کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے  کہا ہے کہ دہشت گردوں نے بچوں پر حملہ کر کے انسانیت پرظلم کی تمام حدوں کو پار کر دیا ہے، جرمنی اس حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہے اورزخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگوہیں۔ اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر برائے تعلیم گورڈن براؤن نے  پشاور سانحے پر اپنے مذمتی بیان میں کہا ہےکہ پوری دنیا پشاور اسکول حملے پر دل شکستہ اور افسردہ ہے۔

واضح رہے کہ پشاور کے ورسک روڈ پر واقع پاک فوج کے زیر انتظام اسکول پر دہشت گردوں کے حملے میں 132 بچوں سمیت 141 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 120 سے زائد زخمی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…