اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) حکومت نے نئے گیس کنکشن کے خواہشمند گھریلو اور تجارتی صارفین کے لیے درآمد شدہ گیس یعنی آر ایل این جی (RLNG) فراہم کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے، جو موجودہ متبادل ایل پی جی (LPG) سے نمایاں طور پر سستی ہوگی۔
نجی نیوز چینل جیو نیوز کے مطابق، حکومت نے گیس فراہمی کے حوالے سے اہم پالیسی تبدیلی کی ہے۔ اس فیصلے کے تحت نئے کنکشن حاصل کرنے والے افراد کو مقامی گیس کے بجائے درآمدی آر ایل این جی دی جائے گی، جس کی قیمت ایل پی جی کے مقابلے میں تقریباً 31 فیصد کم ہوگی۔
موجودہ صارفین پر لاگو سلیب لاگو نہیں ہوں گے
اس حکومتی فیصلے کے بعد، نئے گیس صارفین کو روایتی گھریلو گیس صارفین کے برابر نہیں سمجھا جائے گا، جن پر 12 مختلف سلیب کیٹیگریز کا اطلاق ہوتا ہے۔ ایک سینئر حکومتی افسر نے بتایا کہ فی الوقت پاکستان کو آر ایل این جی کی اضافی مقدار کا سامنا ہے، اور اس گیس کو مؤثر طریقے سے استعمال میں لانے کے لیے حکومت نے 2021 سے نافذ نئی گیس کنکشنز پر پابندی کو ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
آر ایل این جی: سستا، محفوظ اور براہ راست پائپ لائن سے فراہم
حکام کے مطابق، اگرچہ آر ایل این جی درآمد شدہ گیس ہے، لیکن اس کی قیمت اب بھی ایل پی جی کے مقابلے میں 20 سے 25 فیصد کم ہے۔ سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ یہ گیس پائپ لائن کے ذریعے براہ راست فراہم کی جائے گی، جو سلنڈرز کے استعمال سے زیادہ محفوظ اور آسان ہے۔
وزیر اعظم کی منظوری اور آئندہ لائحہ عمل
ذرائع کے مطابق، وزیر اعظم نے اس پالیسی اقدام کی اصولی منظوری دے دی ہے، اور اب یہ فیصلہ کابینہ کی توانائی کمیٹی (CCoE) کے سامنے حتمی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ منظوری کے بعد، عوامی آگاہی کے لیے میڈیا مہم کا آغاز کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو ایل پی جی کے بجائے آر ایل این جی کے استعمال کی طرف مائل کیا جا سکے۔
قیمتوں کا موازنہ
آر ایل این جی کی موجودہ قیمت 3300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے، جبکہ ایل پی جی 4800 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں دستیاب ہے، اس لحاظ سے آر ایل این جی تقریباً 1500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سستی ثابت ہوتی ہے۔
ایل پی جی سلنڈر کا خطرہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایل پی جی سلنڈرز کا استعمال بعض اوقات ناقص معیار یا خرابی کی وجہ سے انسانی جانوں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، جبکہ آر ایل این جی پائپ لائن کے ذریعے محفوظ تر انداز میں فراہمی کی
جائے گی، جو صارفین کی حفاظت کو یقینی بنانے میں مدد دے گی۔