اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اگر آپ اپنے بچے کی صحت مند نشوونما چاہتی ہیں تو حکومت پاکستان کا بینظیر نشوونما پروگرام ایک اہم موقع فراہم کر رہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت اہل خواتین کو مالی امداد اور غذائیت سے بھرپور خوراک مہیا کی جاتی ہے تاکہ ماں اور بچے دونوں کی صحت بہتر ہو سکے۔
پروگرام سے فائدہ اٹھانے کے لیے اہلیت کے تقاضے:
اس اسکیم میں شمولیت کے لیے ضروری ہے کہ خاتون بی آئی ایس پی کفالت پروگرام کی مستحق ہو اور ان میں سے کوئی ایک یا تمام شرائط پوری کرتی ہو:
-
حاملہ خواتین
-
دودھ پلانے والی مائیں
-
ایسے بچے جن کی عمر 2 سال سے کم (یعنی 0 سے 23 ماہ تک) ہو
رجسٹریشن کا طریقہ:
اندراج کے لیے قریبی تحصیل یا ضلع ہیڈکوارٹر اسپتال میں قائم نشوونما مراکز سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ اوپر دی گئی شرائط پر پورا اترتی ہیں تو درج ذیل دستاویزات ہمراہ لے کر مرکز پہنچیں:
-
نادرا سے جاری کردہ خواتین کا شناختی کارڈ
-
بچے کا ب فارم (نادرا کا جاری کردہ)
-
حفاظتی ٹیکوں کا کارڈ (EPI کارڈ)
مالی و غذائی معاونت:
پروگرام میں شامل خواتین کو درج ذیل مالی امداد فراہم کی جاتی ہے:
-
دوران حمل ہر تین ماہ میں 2500 روپے
-
بچے کی پیدائش پر:
-
بیٹے کی صورت میں 2500 روپے
-
بیٹی کی صورت میں 3000 روپے (جس میں 500 روپے سفری اخراجات شامل ہیں)
-
یہ رقوم بی آئی ایس پی کفالت پروگرام سے علیحدہ دی جاتی ہیں۔ ساتھ ہی ماؤں اور بچوں کو خصوصی متوازن خوراک بھی دی جاتی ہے تاکہ ان کی جسمانی اور ذہنی نشوونما بہتر انداز میں ہو سکے۔
پس منظر اور اہمیت:
2018 کے قومی غذائی سروے کے مطابق، پاکستان میں 5 سال سے کم عمر کے تقریباً 40 فیصد بچے غذائی کمی کا شکار ہیں، جس سے ان کی مکمل نشوونما ممکن نہیں ہو پاتی۔ اس کے علاوہ 18 فیصد بچوں کا وزن عمر کے لحاظ سے کم ہوتا ہے، جب کہ ماؤں میں بھی غذائیت کی شدید کمی پائی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق بچے کی زندگی کے ابتدائی 1000 دن (حمل سے دو سال کی عمر تک) اُس کی نشوونما میں سب سے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے اس عرصے کو بہتر بنانے کے لیے یہ پروگرام شروع کیا ہے۔