واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرپٹو کرنسی کے حوالے سے پہلا جامع اور بڑا وفاقی قانون جینیئس ایکٹ پر دستخط کر دیے۔ یہ قانون ایک خصوصی تقریب میں سائن کیا گیا، جو کہ ایک دن قبل ایوان نمائندگان سے بعض قدامت پسند اراکین کی مخالفت کے باوجود منظور ہوگیا تھا۔جینیئس ایکٹ کے نام سے منظور ہونے والے اس قانون کا مقصد اسٹیبل کوائنز کے لیے ضابطے وضع کرنا ہے یعنی ایسی کرپٹو کرنسیاں جو امریکی ڈالر یا دیگر قابل اعتماد اثاثوں کے ذریعے مکمل طور پر محفوظ ہوتی ہیں۔ اسٹیبل کوائنز کو نسبتا کم اتار چڑھا کی وجہ سے ٹریڈرز کے درمیان خاصی مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔
ایوان نمائندگان میں اس قانون کے حق میں 206 ریپبلکنز اور 102 ڈیموکریٹس نے ووٹ دیا،تقریب کے دوران صدر ٹرمپ نے ہنستے ہوئے کہا ہم نے بہت محنت کی، یہ ایک بہت اہم قانون ہے، جینیئس ایکٹ اور انھوں نے اس کا نام میرے نام پر رکھا۔ یہ واقعی زبردست قانون ہے۔تقریب میں کانگریس کے اراکین کے ساتھ ساتھ رابن ہڈ، ٹیتھر، جیمنی اور دیگر مالیاتی و کرپٹو کمپنیوں کے اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔یہ قانون اس ہفتے اس وقت تعطل کا شکار ہو گیا تھا جب ایک درجن قدامت پسند ریپبلکنز نے اس کے خلاف طریقہ کار میں رکاوٹ ڈال دی۔ تاہم صدر ٹرمپ نے خود ان اراکین سے فون پر بات کی، جس کے بعد بل پر اتفاق رائے ممکن ہوا۔اس موقع پر صدر ٹرمپ نے بتایا میں نے فون کیا، ہیلو جم، کیسے ہو؟ جواب آیا: سر، میرا ووٹ آپ کے ساتھ ہے۔
ان سب کو صرف تھوڑا سا پیار چاہیے ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے یہ ہمیشہ وہی 12 لوگ ہوتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی قانون سازی کے عمل میں رات گئے فون کالز کے ذریعے اہم کردار ادا کیا۔ادھر ایوان نے صدر کی درخواست پر غیر ملکی امداد اور عوامی نشریات کے لیے مختص 9 ارب ڈالر کی رقم واپس لینے کی منظوری بھی دے دی۔ اس میں 8 ارب ڈالر غیر ملکی امداد اور 1 ارب ڈالر پبلک ریڈیو و ٹی وی کے فنڈز شامل ہیں۔ٹرمپ نے اس فیصلے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا ریپبلکنز 40 سال سے یہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور ناکام رہے لیکن اب نہیں! یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔