اسلام آباد (نیوز رپورٹر) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شناختی کارڈ سے متعلق قوانین میں 23 سال بعد نمایاں ترامیم کرتے ہوئے شہریوں کو آن لائن سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نادرا کے مطابق اب پاکستانی شہری اپنی شناختی دستاویزات سے متعلق متعدد سروسز گھر بیٹھے موبائل ایپ یا ویب پورٹل کے ذریعے حاصل کر سکیں گے، جن میں نئی درخواست، تجدید اور دیگر خدمات شامل ہیں۔
نادرا کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ نئی پالیسی کے تحت بائیومیٹرک تصدیق کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا ہے تاکہ ڈیٹا کی سیکیورٹی اور نظام کی شفافیت مزید مؤثر ہو سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ، بچوں کی پیدائش کی رجسٹریشن کے لیے یونین کونسل میں اندراج کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے، جس سے جعلی اندراجات کی روک تھام ممکن ہوگی۔
یہ ترامیم حال ہی میں وفاقی کابینہ سے منظور ہوئی ہیں، جن کا مقصد ملک کے شناختی نظام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید بنانا ہے۔
نادرا کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات بائیو میٹرک ٹیکنالوجی میں عالمی سطح پر ہونے والی پیش رفت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں تاکہ شہریوں کو سہولت، اعتماد اور تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
اب نادرا کی موبائل ایپ، جو گوگل پلے اسٹور اور ایپ اسٹور پر دستیاب ہے، کے ذریعے صارفین اپنی شناختی معلومات کے امور باآسانی انجام دے سکیں گے۔ یہ سہولت خاص طور پر دور دراز علاقوں میں رہنے والے افراد کے لیے نہایت مفید ثابت ہوگی جہاں نادرا دفاتر تک رسائی محدود ہوتی ہے۔
نادرا کے مطابق یہ اقدام “ڈیجیٹل پاکستان” کی طرف ایک اہم قدم ہے جو ملک میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دے گا اور عوام کو بہتر سہولیات مہیا کرے گا۔