ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

برطانیہ نے پاکستانی طلبہ اور پیشہ ور افراد کے لیے ای ویزا کی نئی سہولت کا آغاز کردیا

datetime 15  جولائی  2025 |

لندن (این این آئی)برطانیہ نے پاکستانی طلبہ اور پیشہ ور افراد کے لیے ای ویزا کی نئی سہولت کا آغاز کردیا ہے، جس کے مطابق برطانیہ جانے والے زیادہ تر طلبہ اور پیشہ ور افراد کو پاسپورٹ پر ظاہری اسٹیکر ویزا کی ضرورت نہیں ہوگی۔برطانوی حکومت نے زیادہ تر طلبہ اور پیشہ ور افراد کے لیے ویزا کی فزیکل امیگریشن دستاویزات کی جگہ ڈیجیٹل امیگریشن اسٹیٹس یعنی ای ویزا متعارف کرایا ہے۔ای ویزا کسی فرد کی برطانیہ میں امیگریشن کی اجازت اور اس سے منسلک شرائط کا آن لائن ریکارڈ ہوتا ہے، جسے یو کے ویزا اینڈ امیگریشن (UKVI) کے اکاؤنٹ میں لاگ اِن کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔

ای ویزا بارڈر اینڈ امیگریشن سسٹم کا ایک جدید نظام ہے، جو ویزا کے عمل کو مزید آسان، محفوظ، ڈیجیٹل اور مربوط بنائے گا۔ یہ نظام پہلے ہی کامیابی سے آزمودہ ہے اور لاکھوں افراد مخصوص امیگریشن راستوں پر اسے استعمال کر رہے ہیں۔اس حوالے سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ یو کے ویزا سسٹم میں یہ اصلاحات طلبہ اور پیشہ ور افراد کے لیے اپنی شناخت اور ویزا اسٹیٹس ثابت کرنا بہت آسان بنا دیں گی۔ اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ درخواست دہندگان کو اپنا پاسپورٹ اپنے پاس رکھنے کی سہولت ملے گی، جس سے ان کا وقت بچے گا۔فزیکل دستاویز سے ای ویزا پر منتقل ہونے سے کسی فرد کے امیگریشن اسٹیٹس یا برطانیہ میں داخلے یا قیام کی شرائط پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ علاوہ ازیں ای ویزا جن کیٹیگریز میں ویزا کے لیے درخواست دہندگان کے لیے متعارف کرایا جا رہا ہے، ان میں طلبہ، بشمول 11 ماہ کی مختصر مدت کی تعلیم، گلوبل بزنس موبیلٹی روٹس (جیسے سینئر یا اسپیشلسٹ ورکر، گریجویٹ ٹرینی، یو کے ایکسپینشن ورکر، سروس سپلائر، سیکنڈمنٹ ورکر)، گلوبل ٹیلنٹ، انٹرنیشنل اسپورٹس پرسن، اسکلڈ ورکر (بشمول ہیلتھ اینڈ کیئر ورکرز) اور عارضی کام کے راستے (جیسے چیریٹی ورکر، کریئیٹو ورکر، گورنمنٹ آتھورائزڈ ایکسچینج، انٹرنیشنل ایگریمنٹ، اور مذہبی ورک روٹس) کے علاوہ یوتھ موبیلٹی اسکیم شامل ہیں۔

ای ویزا رکھنے والے افراد اپنا سفری دستاویز (جیسے پاسپورٹ) اپنے یو کے وی آئی (UKVI) اکاؤنٹ سے منسلک کر کے بین الاقوامی سفر آسان بنا سکتے ہیں۔ UKVI اکاؤنٹ بنانے والے افراد ”ویو اینڈ پروو”سروس کے ذریعے انگلینڈ میں تیسرے فریق، جیسے آجر یا مکان مالک کو اپنا امیگریشن اسٹیٹس محفوظ طریقے سے دکھا سکیں گے۔جو افراد بطور ڈپینڈنٹ درخواست دے رہے ہیں یا ایسے بنیادی درخواست دہندگان جو تعلیم یا پیشہ ورانہ کام کے علاوہ دیگر ویزا کیٹیگریز (جیسے جنرل وزیٹر ویزا) کے لیے اپلائی کریں گے، انہیں بدستور فزیکل اسٹیکر ویزا کی ضرورت ہوگی۔ اسی طرح جن کے پاس پہلے سے کارآمد فزیکل ویزا اسٹیکر موجود ہے، انہیں مزید کسی اقدام کی ضرورت نہیں۔بہت جلد یہ سہولت تمام ویزا کیٹیگریز پر نافذ کر دی جائے گی، جس سے برطانوی ویزا حاصل کرنے کا عمل مزید محفوظ، آسان اور مؤثر ہو جائے گا۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…