اسلام آباد( نیوز ڈیسک)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے حالیہ اجلاس میں بجٹ 2025-26 کے حوالے سے اہم تجاویز اور توانائی کے بحران پر شدید تحفظات سامنے آئے۔ اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے کی، جس میں بجلی کی نجکاری، بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ، اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی ناقص کارکردگی زیر بحث آئی۔اجلاس کے دوران کمیٹی کے ممبران نے کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
ارکان نے کہا کہ شدید گرمی میں غیر اعلانیہ اور طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے ان اداروں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے کئی علاقوں میں 18 سے 20 گھنٹے تک بجلی غائب رہتی ہے، جو کہ عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بجلی چوری یا بلوں کی ادائیگی کا مسئلہ ہے، وہاں پورے فیڈر کو بند کرنے کے بجائے پی ایم ٹی (ٹرانسفارمر) کی سطح پر کارروائی کی جائے تاکہ شریف شہری متاثر نہ ہوں۔اجلاس میں بجٹ سے متعلق تجاویز پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے تجویز پیش کی کہ بجٹ میں ان گھریلو صارفین کو بھی بجلی نرخوں میں رعایت دی جائے جو ماہانہ 200 سے 300 یونٹ کے درمیان بجلی استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متوسط طبقے پر مہنگائی کا بوجھ کم کرنے کے لیے یہ قدم ناگزیر ہو چکا ہے۔