اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف امریکی یوٹیوبر جمی ڈونلڈسن، جنہیں دنیا مسٹر بیسٹ کے نام سے جانتی ہے، نے اپنی محنت کے بل بوتے پر ارب پتی بننے والے کم عمر ترین افراد کی فہرست میں جگہ بنا لی ہے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جمی ڈونلڈسن کی کل دولت کا تخمینہ اب ایک ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے۔ صرف 27 سال کی عمر میں انہوں نے وراثت کے بغیر اپنی محنت اور تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے یہ مقام حاصل کیا ہے، جس سے وہ دنیا کے آٹھویں کم عمر خودساختہ ارب پتی بن گئے ہیں۔
مسٹر بیسٹ نے 2012 میں یوٹیوب پر اپنے سفر کا آغاز کیا۔ انہیں 2017 میں اس وقت غیر معمولی شہرت ملی جب انہوں نے “I Counted to 100,000” کے عنوان سے ایک ویڈیو جاری کی، جس میں انہوں نے ایک لاکھ تک گنتی کی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے چینل پر چیلنجز، انعامات، اور فلاحی سرگرمیوں پر مبنی ویڈیوز کے ذریعے لاکھوں ناظرین کو اپنی جانب متوجہ کیا۔
ان کی کاروباری دنیا بھی تیزی سے پھیلی ہے۔ انہوں نے “MrBeast Burger” کے نام سے فوڈ چین متعارف کرائی اور “Feastables” کے نام سے ایک چاکلیٹ کمپنی بھی قائم کی۔ اس کے علاوہ، جمی نے “کریئیٹو جوس” کے تعاون سے “Juice Funds” کے نام سے ایک فنڈ بھی تشکیل دیا جو نئے آن لائن کریئیٹرز میں سرمایہ کاری کرتا ہے۔
مسٹر بیسٹ نہ صرف اپنے یوٹیوب مواد کے لیے مشہور ہیں بلکہ اپنی فلاحی سرگرمیوں کے باعث بھی دنیا بھر میں پسند کیے جاتے ہیں۔ ان کی انسان دوست مہمات میں “بیسٹ فاؤنڈیشن” اور “ٹیم ٹریز” جیسی کاوشیں شامل ہیں۔ وہ متعدد بار یہ اعلان کر چکے ہیں کہ اپنی ساری دولت زندگی کے دوران انسانیت کی بھلائی کے لیے وقف کریں گے۔
انسانی ہمدردی، جدت، اور محنت کے امتزاج نے مسٹر بیسٹ کو صرف یوٹیوب کا ستارہ ہی نہیں بلکہ ایک نایاب مثال بھی بنا دیا ہے، جو نوجوان نسل کے لیے ایک مثالی کردار کی حیثیت رکھتے ہیں۔