کراچی(این این آئی)آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں 700ملین ڈالر قسط کی منظور ہونے کے بعد زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ مزید تگڑا ہوگیا، ڈالر کے انٹربینک ریٹ 10ہفتوں بعد 281روپے سے نیچے آگئے۔آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں 700ملین ڈالر قسط کی منظور ہونے اور مارکیٹ ٹریژری بلوں کی 33بیسس پوائنٹس کم شرح پر نیلامی سے گذشتہ 4ماہ میں کراچی انٹربینک آفر (کائبور)ریٹ 4فیصد کم ہونے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ مزید مستحکم ہوا، جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 10ہفتوں بعد 281روپے سے نیچے آگئے۔
پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی ایلڈ میں اضافے، دسمبر میں ترسیلاتِ زر کی قانونی چینلز سے آمد 5.4فیصد بڑھ کر 2ارب 40کروڑ تک پہنچنے، ریکوڈک منصوبے میں سعودی عرب کی ممکنہ سرمایہ کاری اور ایکسپورٹرز کی فارورڈ پر ڈالر کی فروخت بھی زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں سپلائی میں بہتری کا باعث رہی۔سپلائی میں بہتری کے سبب کاروباری دورانیے کے دوران ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 86پیسے کم ہوکر 280روپے 25پیسے کی سطح پر بھی آگئے تھے لیکن درآمدی ادائیگیوں کی ڈیمانڈ اور مارکیٹ فورسز کی خریداری سرگرمیوں سے سے کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر صرف 76پیسے کمی سے 280روپے 35پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں عمرہ زائرین بیرونی ملک پڑھنے والے طالبعلموں کی فیسوں اور طبی نوعیت کی ڈیمانڈ میں کمی اور طلب کی نسبت رسد بہتر ہونے سے ڈالر کی قدر 44پیسے کی کمی سے 281روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ماہرین کے مطابق اب عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور ایشین انفرااسٹرکچرل انویسٹمنٹ بینک کی جانب سے مزید انفلوز کی صورت میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی کی سمت بھی متعین ہوتی نظر آرہی ہے اور ممکنہ نئے انفلوز سے ڈالر کی قدر میں مزید کمی کے امکانات ہیں۔