لاہور( این این آئی)ماہر معیشت ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا ہے کہ پرائز بانڈز کالے دھن کو سفید کرنے کا سب سے آسان ذریعہ ہے جس پر پابندی لگنی چاہیے،ان بانڈز پر ہونے والی سرمایہ کاری میسر نہ آنے سے کوئی
خاص فرق نہیں پڑے گا کیونکہ حکومت اب کمرشل بینکوں سے بہت زیادہ پیسہ اٹھا رہی ہے۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ پرائز بانڈز میں دو تین سو ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوگی جبکہ دوسری جانب حکومت کے جانب سے لیے جانے والے 11500 ارب روپے کے سامنے یہ کوئی خاص حیثیت نہیں رکھتی،اگر لوگ پرائز بانڈز اپنے نام پر رجسٹرڈ نہیں کرانا چاہتے اور اب اپنی بچت کو ڈالروں میں لگانا چاہتے ہیں تو حکومت کو اس کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے،حکومت کو ڈالر اکائونٹ پر پابندی لگا دینی چاہیے تاکہ لوگ ڈالر اپنے پاس نہ رکھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے 20 ارب ڈالر ذخائر میں سے 7ارب ڈالر تو لوگوں کے کمرشل بینکوں کے اکائونٹس میں پڑے ہیں،اس صورت میں لوگ قومی بچت کی اسکیموں کی طرف آئیں گے۔