کراچی(این این آئی)کورونا وائرس کے سبب رواں سال پلاسٹک کے استعمال میں کئی گنااضافہ ہوگیاہے،پلاسٹک بیگ،پلیٹس، کپ اور دیگر برتن سمیت استعمال شدہ گلوز، ماسک ماحول اور انسانی صحت کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔ کراچی کے اسپتالوں میں روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں ماسک
اور گلوز استعمال ہو رہے ہیں جبکہ عام آدمی بھی دن میں کم از کم دو ماسک استعمال کرتا ہے جسے عام گھریلوفضلے میں پھینک دیا جاتا ہے۔ماہرین کے مطابق کسی بھی مرض سے متاثرہ استعمال شدہ ماسک اور گلوز انسانی صحت اور ماحول کے لئے شدید خطرہ ہے۔ بعض پسماندہ علاقوں میں بچے استعمال شدہ ماسک اپنے چہرے پر لگاتے ہیں اور گلوز سے کھیلتے نظر آتے ہیں جو بیماریوں کے پھیلائو کا سبب بن رہا ہے اس ضمن میں ادارہ تحفط ماحولیات سمیت کسی بھی ادارے نے آگہی مہم نہیں چلائی اور نا ہی اسپتالوں سمیت عام افراد کو استعمال شدہ ماسک اور گلوز سائنٹفک طریقے سے تلف کرنے پر زور دیا ہے عام فرد استعمال شدہ ماسک اور گلوز راہ چلتے پھینک دیتے ہیں جو بیماریوں کے پھیلائو کا سبب بنتا ہے۔