کراچی(این این آئی)پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے چیئرمین و سابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج امین یوسف بالاگام والانے کمرشل امپورٹرز کو انکم ٹیکس اور سیلزٹیکس ودیگرآڈٹ نوٹس بھیجنے پر احتجاج کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آرسے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں جاری بدترین اقتصادی بحران اور کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن کے باعث انکم ٹیکس و سیلز ٹیکس سمیت تمام نوٹسز 2ماہ کے لیے منسوخ کیے جائیں
اور چیف کمشنر سمیت تما م ریجنل ٹیکس افسران کوواضح ہدایت جاری کی جا ئے کہ کمرشل امپوٹرز کو ہراساں نہ کرنے کیا جائے تاکہ کمرشل امپورٹرزلاک ڈاؤن کی مدت ختم ہونے کے بعد درآمدی سرگرمیاں معمول کے مطابق بحال کرسکیں اور ملکی صنعتوں باالخصوص ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بلارکاوٹ طلب کے مطابق خام مال دستیاب ہوسکے۔امین یوسف بالاگام والا نے کہا کہ ایک طرف کرونا وائرس کا خوف اور کاروبار،صنعتوں کی بندش تو دوسری طرف تاجروں کو آڈٹ کے نوٹسز بھیجنا کہاں کی دانشمندی ہے حالانکہ وزیراعظم بار بار میڈیا کے سامنے یہ یقین دہانی کرواتے رہے ہیں کہ کاروبار کرنے کو آسان بنانے اور موجودہ سنگین معاشی صورتحال میں کاروبار وصنعت کو ریلیف دیا جائے گا مگر اس کے باوجودایف بی آر کی جانب سے آڈٹ نوٹسز بھیجے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کہ تمام نوٹسز2ماہ کے لیے منسوخ کرکے کمرشل امپورٹرزز کو ریلیف دیا جائے تاکہ تجارت وصنعت کا پہیہ بلا رکاوٹ گھومتا رہے اور ملکی ترقی کرے نیزروزگار کے بھی وسیع مواقع پیدا ہوں۔انہوں نے مزید کہاکہ اگر انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس ودیگر آڈٹ نوٹسزکم ازکم 2ماہ کے لیے منسوخ نہیں کیے گئے تو ملکی معیشت میںریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی ٹیکسٹائل انڈسٹری بری برح متاثر ہوگی کیونکہ کمرشل امپورٹرزٹیکسٹائل انڈسٹری کو بلارکاوٹ پیداواری سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے خام مال فراہم کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔امین یوسف بالاگام والا نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ غیر رجسٹرڈ افراد کو مال کی فروخت پر شناختی کارڈ کی شرط 6ماہ کے لیے مؤخر کی جائے اور تاجربرادری باالخصوص چھوٹے تاجروں کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔