منگل‬‮ ، 02 ستمبر‬‮ 2025 

’’پی ٹی آئی حکومت کے پہلے 3ماہ کے دوران مہنگائی 3سال کے برابر بڑھ گئی ‘‘ روزمرہ کی وہ ضروری اشیاء جو پچھلے سال 80,95,120روپے فی کلو میں بکتی رہیں ان کی قیمت اس سال کہاں تک پہنچ گئی؟گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے

datetime 29  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان بھر میں اس وقت مہنگائی اپنے عروج پر ہے ۔پچھلے سال دسمبر کے مقابلے میں اس سال دسمبر میں روزمرہ کی اشیاء خوردونوش کی قیمتیں کیا رہیں ؟اس کی تفصیل کچھ یوں ہے ،کالے چنے 95سے بڑھ کر120روپے کلو،دال چنا 90سے110روپے فی کلو، سفید چنے سستے ہوئے جس کی فی کلو 180روپے سے کم ہو کر 160روپے فی کلو رہی ۔

دال ماش جو پچھلے سال دسمبر میں 120روپے فی کلو فروخت ہوتی تھی اس سال کے اختتام پر وہ 160روپے تک پہنچ گئی ،دال مسور کی قیمت کو بھی پر لگ گئے جو 80روپے کے بعد 125روپے فی کلو پر پہنچ گئی ،شملہ مرچ کی قیمت 30روپے سے بڑھ کر 80روپے کلو،کیلے70روپے درجن سے بڑھ کر 80روپے درجن تک پہنچ گئے ۔انار بدانہ 300روپے کے بجائے 350روپے فی کلو کے حساب سے بک رہا ہے ۔دوسری جانب پیاز کی قیمت 60 روپے سے کم ہوکر 30روپے ،آلو کی قیمت 40کے بجائے 25روپے فی کلو ہوگئی،ٹماٹر کی قیمت نے بھی ریورس گیئر لگایاجو 70روپے کے بجائے40روپے کلو میں دستیاب ہیں ،مہنگائی کے اس طوفان پر عوام اور دکانداروں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے پہلے 3ماہ کے دوران مہنگائی 3سال کے برابر بڑھ گئی ہے ، غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے کوئی میکانزم بنایا جانا چاہئے ۔مہنگائی نے ہماری کمر توڑ کر رکھ دی ہے ۔ گھر کا بجٹ بکھر کر رہ گیا ہے ۔ وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ اس صورتحال کو نوٹس لے اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو فعال کیا جائے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…