اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت بیمار ہے جس کا بائی پاس ہو رہا ہے، کامیاب بائی پاس کے بعد معیشت نہ صرف ٹریک پر آجائے گی بلکہ دوڑے گی۔ اسلام آباد میں ایکسپو ڈسپلے سینٹر کے افتتاح کے بعد اسد عمر نے چیمبر آف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘ملک میں کچھ علاقے ایسے ہیں جن کی معیشت قدرتی عناصر
کی بنیاد پر ترقی کرتی ہے، جیسے کراچی ایک پورٹ ہے تو جتنی تجارت ہوگی اس سے شہر میں ترقی آئے گی لیکن اسلام آباد میں ایسا کچھ نہیں تھا کہ یہ ایک بڑا شہر بنتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی ترقی کے لیے ماسٹر اکنامک پلان بنایا جائے گا جس کا خاکہ اسلام آباد چیمبر بنائے کہ یہاں معیشت کو کیسے ترقی دی جاسکتے ہے جس سے یہاں روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور کاروبار کو فروغ ملے۔ وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ ملک میں 5 آئی ٹی سینٹرز بنائے جائیں گے، جن میں سے ایک اسلام آباد میں قائم کیا جائے گا۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں پانی سے سنگین کوئی مسئلہ نہیں، اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے بھی ماسٹر پلان کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے دارالحکومت کے لیے یومیہ دو کروڑ گیلن صاف پانی کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے پالیسی ساز اور ٹیکس کلیکشن ڈپارٹمنٹ کو علیحدہ کر دیں گے، ایف بی آر کے پالیسی بورڈ کی سمری ہم نے ارسال کردی ہے جس کے منظور ہونے کے 10 دن میں بورڈ کو علیحدہ کر دیا جائے گا۔