اتوار‬‮ ، 02 جون‬‮ 2024 

افراط زر کی شرح میں 5.8 فیصد اضافہ، مہنگائی بڑھ گئی

datetime 5  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ملک میں افراطِ زر کی شرح میں 5.8 فیصد اضافہ ہوا ہے جو 3 سال 8 مہینے میں سب سے زیادہ اضافہ ہے، گزشتہ سال اگست میں شرح مہنگائی 3.4 فیصد تھی۔ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کے مطابق اگست 2018 کا موازنہ رواں سال جولائی کے اعداد و شمار سے کیا جائے تو شرح مہنگائی میں کوئی تبدیلی دکھائی نہیں دی۔ پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے

جاری اعدادوشمار کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں، گھروں کی بڑھتی ہوئی مانگ اور روپے کی کم ہوتی قدر کے باعث افراط زر میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے مالیاتی سال 19-2018 میں مہنگائی کا تخمینہ 6 فیصد لگایا ہے۔ مالی سال 2018 میں یہ شرح 3.9 فیصد اس سے قبل یہ شرح 4.16 فیصد تھی۔ سال 18-2017 میں ایکسچنج ریٹس میں 14 فیصد کمی کے باعث ایندھن اور درۤآمدی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو اتھا جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رواں مالیاتی سال میں 100 پوائنٹس کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 7.5 فیصد بڑھادیا۔ سی پی ۤآئی ہر سال ملک کے شہری علاقوں میں شہر کی 4 سو 80 اشیا کی قیمتوں کو ٹریک کرتا ہے، سالانہ مہنگائی کی شرح میں 3.3 فیصد اضافہ ہوا لیکن ماہانہ شرح مہنگائی میں 0.2 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ شرح سود 6.5 فیصد ہونے سے معاشی خطرات بڑھ گئے ماہانہ بنیادوں پر جائزہ لیا جائے تو جلد خراب ہوجانے والی اشیا کی قیمتوں میں 3.15 فیصد جبکہ دیر تک چلنے والی اشیا کی قیمتوں میں 0.32 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اگست میں اشیائے خورونوش مثلاً ٹماٹر کی قیمتوں میں 47.59 فیصد ، پیاز 25.95 فیصد، آلو 6.84 فیصد، بیسن 1.43 فیصد ، گوشت 1.42 گُڑ 1.32 فیصد،چینی پر 0.92 فیصد ، چاول میں 0.91 فیصد ، شہد 0.86 فیصد ، تیار شدہ غذا 0.6 فیصد، ٹماٹو کیچپ اور اچار 0.55 فیصد اور مصالحے میں 0.53 فیصد اضافہ ہوا۔

اشیائے خورونوش کی کیٹیگری ہی میں مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں ماہانہ 20.11 فیصد کمی، سپاری اور خشک میوے میں 4.59 فیصد ، تازہ سبزیوں میں 3.46 فیصد ، تازہ پھل 3.02 فیصد، انڈے 2.39 فیصد، چنا 0.82 فیصڈ مونگ کی دال 0.14 فیصد اور ماش کی دال میں 0.10 فیصد کمی ہوئی۔ دوسری جانب غیر غذائی مصنوعات کے افراط زر میں 7.6 سالانہ اور 0.2 فیصد ماہانہ اضافہ ہوا۔

گاڑیوں کی قیمتوں میں 2.41 فیصد اضافہ، ثقافت 1.91 فیصد ، گاڑیوں کا ایندھن 1.43 فیصد ، برتن 1.21 فیصد ، تعیرات 1.10 فیصد، گاڑیوں کا ساز وسامان 0.92 فیصد، پلاسٹک کی مصنوعات 0.85 فیصد ،مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 0.47 فیصد ، میڈیکل آلات 0.72 فیصد اور کاسمیٹکس کی قیمتوں میں 0.58 فیصد اضافہ ہوا۔ مارچ میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی ایجوکیشن انڈیکس کی شرح میں 12.93 فیصد اضافہ ہو اجبکہ کپڑوں اور جوتوں پر 6.47 اضافہ

، ہاؤسنگ، پانی ، بجلی ، گیس اور دیگر کی قیمت میں 5.97 فیصد اضافہ، گھریلو آرائش کے سامان میں 6.2 فیصد ، صحت 5.70 ٹرانسپورٹ 17.26 فیصد اضافہ ہوا۔ غیر مسقتل قیمتوں کے حامل غذائی اجناس اور توانائی کی قیمتوں کو نکال دیا جائے تو بنیادی شرح مہنگائی سالانہ 7.7 فیصد اور ماہانہ 0.2 فیصد اضافہ ہوا۔ پچھلے چند مہینوں سے مہنگائی کی مجموعی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ حساس قیمتوں کے تحت جولائی تا اگست مہنگائی کی شرح میں 3.42 فیصد اضافہ ہوا گزشتہ سال یہ شرح 0.24 فیصد تھی۔

موضوعات:



کالم



صرف ایک زبان سے


میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…